دسمبر 22, 2024

حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے ساتھ رابطوں، ملاقاتوں اور مذاکرات کی تردید

سیاسیات-  وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ رابطوں، ملاقاتوں اور مذاکرات کی تردید کردی ہے۔

وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی اسد قیصر سے ملاقات نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے تعزیت کیلئے حکومت اور پی ٹی آئی کے لوگ بھی آ رہے ہیں اور اس دوران اُن کی آپس میں ملاقاتیں ہو رہی ہیں لیکن اس بات میں کوئی حقیقت نہیں کہ باضابطہ مذاکرات شروع ہوئے ہیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ پہلے پی ٹی آئی 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر شرمندگی کا تو اظہار کرے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کی بات کا اعتبار کون کرے اور ان کی کون گارنٹی دے گا۔ 26 ویں آئینی ترمیم کے موقع پر بھی یہ اپنی باتیں منوا کر آخری وقت میں مکر گئے تھے۔

اس سے قبل بیرسٹر گوہر کو جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے کہا تھا کہ نو مئی کو دھول اڑانے والے آج دھول بٹھانے کی باتیں کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انتشار گولی چلنے کا جھوٹا بیانیہ بنا رہی ہے، اگر گولی چلی ہے تو ثبوت سامنے کیوں نہیں لاتے؟ دوڑ کیوں لگائی؟ موقع سے بھاگنے والے بہانے بنا رہے ہیں۔

عطاتارڑ نے کہا کہ غلیلوں، بنٹوں، پتھروں، اسٹن گنز اور آتشیں اسلحے سے لیس شرپسندوں نے چڑھائی کی، پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو شہید اور زخمی کیا گیا اس نقصان کا مداوا کون کرے گا؟ شہید جوانوں کا خون کس کے ہاتھوں پر تلاش کریں۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ان سوالات کا جواب دیں، الزامات لگا کر ان سے منہ مت پھیریں، سانحہ 9 مئی کے تمام ثبوت موجود ہیں، تحریک انصاف کی پوری قیادت سانحہ 9 مئی میں ملوث ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان رابطے بحال ہوگئے ہیں۔

خبر کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے پی ٹی آئی رہنماؤں نے اسپیکر ہاؤس میں ملاقات کی جس میں بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کیلئے پارلیمنٹ کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا، مذاکرات کیلئے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کرنے کی تجویز اسپیکر نے دی، ان کی تجویز کو پی ٹی آئی اور حکومت دونوں نے تسلیم کر لیا تھا۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے اپنے پیشگی مطالبات سے پیچھے ہٹ گئی، پی ٹی آئی 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن چاہتی ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

8 + eighteen =