مئی 4, 2025

ایران سعودی مفاہمت کی ابتدا میں نے کی تھی۔ عمران خان

سیاسیات-پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ سابق وزیراعظم عمران خان ایک اور بلند بانگ دعوے کے ساتھ سامنے آئے ہیں کہ انہوں نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی اور تعلقات کے احیاء کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہا کہ اکتوبر 2019ء میں انہوں نے وزیراعظم کی حیثیت سے خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے یک نکاتی ایجنڈے کے ساتھ ایران کا دورہ کیا۔ انہوں نے یوم القدس کا اہتمام کرکے فلسطین کاز کے لیے ایران میں بانی اسلامی انقلاب امام خمینی کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے صیہونی ملک کے ممکنہ کردار سے بھی خبردار کیا اور کہا کہ وہ خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی حمایت سے معاہدہ خطے میں دور رس نتائج کا حامل ہوگا، صیہونی ملک ہمیشہ ایران کو تنہا کرنے کی کوشش کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ مسلم امہ کیلئے پیچدہ معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران میں مفاہمت کی پہلی کوشش سابق وزیراعظم نواز شریف نے کی تھی۔ 2016ء کے اوائل میں نواز شریف نے دونوں برادر ممالک کے درمیان مفاہمت اور سمجھوتے کے لیے پہلے ریاض اور پھر تہران کے دورے کئے۔ اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی دونوں دارالحکومتوں کا دورہ کرنے والے وفد کا حصہ رہے۔ یہ دورے کشیدگی میں کسی حد تک کمی لانے میں کامیاب رہے۔ اتوار کو ایرانی خبر رساں ایجنسی ’’ارنا‘‘ سے خصوصی گفتگو میں عمران خان نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سمجھوتے کے لیے ابتدائی قدم انہوں اٹھایا، جسے چین نے تکمیل تک پہنچایا۔ انہوں نے نوروز کے خوشی کے موقع پر ایران کو مبارکباد دی۔ پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان مشکل معاشی حالات سے گزر رہا ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

six − 4 =