سیاسیات- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے حالیہ ڈرون حملے کے جواب میں کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو روسی صدر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک گھنٹے سے زائد طویل ٹیلیفونگ گفتگو ہوئی۔
روسی حکام کے مطابق ٹیلیفونک گفتگو میں یوکرین جنگ، ایران جوہری معاہدے اور پاکستان بھارت تنازع پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
ایک گھنٹے سے زائد طویل ٹیلیفونک گفتگو کے بعد ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئےبتایا کہ صدر پیوٹن نے بہت سختی سے کہا کہ وہ یوکرین کی جانب سے فضائی اڈوں پر ہونے والے حالیہ حملے کا جواب ضرور دیں گے۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ یہ فون کال فوری طور پر روس اور یوکرین کے درمیان امن کا سبب نہیں بنے گی، تاہم امریکی صدر نے بات چیت جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے ایران کے معاملے پر بھی گفتگو کی، جس میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پیوٹن نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں یوکرینی ڈرونز نے روسی سرحد میں ڈھائی ہزار میل تک گھس کر روسی طیارے تباہ کیے جس پر ماہرین نے حملے کو روس کا پرل ہاربر قرار دیا۔
یوکرینی انٹیلی جنس کا دعویٰ ہے کہ روسی ہوائی اڈوں پر اس کے ڈرون حملوں میں روس کا 7 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، روس کے کروز میزائلوں کے ذخیرے کا ایک تہائی حصہ تباہ ہوگیا۔
اس سے قبل کیف میں یوکرینی انٹیلی جنس کے ایک اہلکار نے دعویٰ کیا تھا کہ یکم جون کو یوکرین کی داخلی سکیورٹی ایجنسی ایس بی یو نے ایک بڑے ڈرون حملے میں 40 سے زائد روسی لڑاکا طیاروں کو نشانہ بنایا۔