مئی 3, 2025

غزہ پر تازہ بمباری میں 45 شہید، یہودی آبادکاروں نے فلسطینیوں کے گھر جلا دئے

سیاسیات- غزہ میں فلسطینی شہریوں کی پناہ گاہوں پر اسرائیل کے رات بھر حملوں میں کم از کم 45 فلسطینی اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق طبی ذرائع نے بتایا کہ بدھ سے جمعرات کی صبح تک صہیونی فوج نے مظلوم فلسطینی عوام کی پناہ گاہوں پر حملے جاری رکھے، بمباری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 45 افراد شہید ہوئے، شہدا میں ایک صحافی بھی شامل ہے۔

آج جمعرات کی صبح سے اب تک کے حملوں میں 13 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

غزہ کے مرکزی خیمے کی پناہ گاہ پر اسرائیلی حملے میں 3 بچے بھی شہید ہوئے، اس سے پہلے وسطی غزہ میں نصیرات کے مغرب میں خیمہ پناہ گاہ پر مہلک اسرائیلی حملے کی اطلاع ملی تھی۔

اب مقامی فلسطینی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فضائی حملے میں 3 بچے شہید ہوئے جس کے نتیجے میں فراز اللہ خاندان کے خیمے کی پناہ گاہ میں آگ لگ گئی۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ بچے آگ میں جل کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

غزہ میں طبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے ’الجزیرہ عربی‘ نے اطلاع دی کہ شہید ہونے والوں میں الاقصیٰ ریڈیو کے صحافی سعید ابو حسنین بھی شامل ہیں۔

18 ماہ قبل غزہ پر اسرائیل کی جنگ مسلط کرنے کے بعد سے اب تک کم از کم 51 ہزار 305 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 17 ہزار 96 زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔

غزہ حکومت کے میڈیا آفس نے شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے، اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو مردہ تصور کیا جارہا ہے۔

حماس کی زیر قیادت 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل میں ہونے والے حملوں میں کم از کم ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے تھے، اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

اسرائیل کا امریکا کی حمایت کا دعویٰ

اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر عمار بن گویر نے کہا ہے کہ امریکی ریپبلکن پارٹی کے قانون ساز غزہ میں ’خوراک اور امداد کے ڈپو‘ پر بمباری کی ضرورت کے بارے میں ان کے ’بہت واضح مؤقف‘ کی حمایت کرتے ہیں۔

فوجی سرپرستی میں فلسطینیوں کے گھر نذرآتش

اسرائیلی انسانی حقوق کے گروپ ’یش دین‘ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں راملہ کے شمال مشرق میں واقع سنجیل گاؤں میں اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں اور زرعی اراضی پر حملے اور انہیں جلانے کی تصاویر اور ویڈیو کلپ شیئر کی ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کام کرنے والی تنظیم ’یش دین‘ کا کہنا ہے کہ آباد کاروں نے رواں ہفتے اب تک دو بار اس گاؤں پر حملہ کیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے آباد کاروں کی جانب سے شروع کی گئی آگ بجھانے کی کوشش کرنے والے مقامی افراد پر آنسو گیس کے گولے داغ کر اس سے قبل ہونے والے حملے میں بھی مدد کی تھی۔

یش دین نے کہا کہ افوج یہودی حملہ آوروں کو قابل بناتی ہیں اور ہنگامی خدمات کو علاقے تک رسائی سے روکتی ہیں، تشدد فلسطینی گاؤں کے قریب ایک نئی آباد کار فارم چوکی کے قیام سے مطابقت رکھتا ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

seventeen + twelve =