سیاسیات- قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ انسانی یکجہتی کیلئے اولین اصول انصاف، مساوات اور امن ہیں، آج انسانی یکجہتی کو سب سے زیادہ خطرات خود انسانوں کے بنائے گئے نظام سے ہے، دنیا میں یکجہتی کیلئے ایسا عادلانہ نظام ضروری جو تمام انسانوں کے حقوق کا نہ صرف تحفظ کرے اور انہیں امن و سلامتی بھی فراہم کرے، 2005ء سے انسانی یکجہتی کا دن منایا جارہا ہے مگر افسوس اکیسویں صدی میں بھی گزشتہ صدیوں کے جاری مظالم جنگیں اور قبضے اسی انداز میں بلکہ اس سے زیادہ خطرناک انداز میں انسانیت کو درپیش ہیں، دنیا میں امن کی کنجی صرف اور صرف یکجہتی ہے جو نہ صرف خاندانوں، معاشروں، ریاستوں اور پوری دنیا کو امن فراہم کرسکتی ہے، انسان کو درپیش مسائل چاہے امن و امان کے ہوں، باہمی مساوات و حقوق سے متعلق ہوں یا پھر موسمیاتی تبدل و تغیر سے متعلق، یہ سب کیا دھرا خود انسان کے بنائے گئے نام نہاد نظام کا ہے اور یہی فرسودہ نظام دنیا میں امن و امان، یکجہتی، مساوات اور امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دراصل دنیا کا طاقت ور طبقہ اقتدار اور طاقت کے بل بوتے پر حکمرانی نہ صرف کرتا آرہا ہے بلکہ آج بھی اس نے دنیا کے امن کو تہہ و بالا کیا ہوا ہے، صرف خود ساختہ طرز حکمرانی اور اپنے نام نہاد نظام کی بقاء کی خاطر وہ انسانیت کو تاراج کرتا چلا آرہا ہے، اکیسویں صدی کے آغاز کے ساتھ ہی دنیا میں یکجہتی کیلئے عالمی فنڈ کے قیام کے ساتھ دیگر اقدامات کے اعلانات کئے گئے مگر یہ اکیسویں صدی ہی تھی جب افغانستان و عراق پر بے دریغ بمباری کی گئی، اسی رواں صدی کا آغاز ہی تھا کہ مڈل ایسٹ، شام، برما میں مظالم ڈھائے گئے، بچوں و خواتین کے ساتھ وہ سلوک کیا گیا جس کی مثال ڈھونڈے سے نہ ملے، یہ اکیسویں صدی ہے جس میں ملکوں کے اندر شہریوں کے حقوق کو پامال کرنے اور جابرانہ طرز حکمرانی مسلط کرنے کی کوششیں جاری ہیں، کشمیر و فلسطین کے مظلوم عوام اپنی مظلومیت کی منہ بولتی تصویر ہیں لہٰذا صرف ایام یکجہتی منانے سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ اقوام متحدہ کو اپنے چارٹر اور اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرانا ہوگا۔