سیاسیات- آئرلینڈ کے رکن پارلیمنٹ تھامس گولڈ پارلیمنٹ میں غزہ جنگ کی ہولناکیاں بیان کرتے ہوئے شدید برہم ہوگئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں تھامس گولڈ کو غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جارحیت پر شدید غم و غصّے کا اظہار کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
تھامس گولڈ نے کہا کہ جب آپ غزہ میں ہونے والے مظالم کی تصاویر اور ویڈیوز دیکھتے ہیں، ان میں لوگوں کو چیختے چلاتے ہوئے سنتے ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت عورتوں، مردوں اور بچوں کو زندہ جلا رہی ہے اور دنیا خاموشی سے کھڑی یہ سب دیکھ رہی ہے۔
آئرش رکنِ پارلیمنٹ نے کہا کہ غزہ میں 35 ہزارمرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے جن میں 15 ہزار تو صرف بچے ہیں جو بے دریغ قتل کر دیے گئے یہ سب ناقابلِ یقین ہے۔
اُنہوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جو نسل کشی ہو رہی ہے وہاں سے ایک تصویر ایسے بچے کی سامنے آئی جس کا سر تن سے جدا کر دیا گیا اور اسرائیلی حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ یہ سب غلطی سے ہوا۔
تھامس گولڈ نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ بنجمن نیتن یاہو بالکل اسی طرح جہنم کی آگ میں جلے گا جیسے اس نے بچوں اور ان کے خاندانوں کو زندہ جلایا۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 36 ہزار 440 ہوگئی۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 82 ہزار 627 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔