سیاسیات- اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جنگی کابینہ کے رکن بینی گانٹز نے 8 جون تک غزہ جنگ کے مستقبل کا پلان نا دینے کی صورت میں حکومت چھوڑنے کی دھمکی دیدی۔
اسرائیلی سابق وزیر دفاع، جنگی کابینہ کے رکن اور نیتن یاہو حکومت کے اہم اتحادی بینی گانٹز نے اسرائیلی وزیراعظم کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ 8 جون تک غزہ جنگ کے مستقبل کا پلان دیں ورنہ وہ حکومت سے علیحدہ ہو جائیں گے۔
جنگی کابینہ کے رکن بینی گانٹز نے اپنی طرف سے 6 نکات پر مشتمل شرائط کا ایک مسودہ پیش کیا جس میں غزہ جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ پٹی میں حکمرانی کا وژن دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر نیتن یاہو نے ان 6 نکات پر عمل درآمد سے متعلق کوئی پلان نا دیا تو ہم حکومت سے الگ ہو جائیں گے۔
نیتن یاہو کے سابق حریف بینی گانٹز کی دھمکی نے جنگ کے بعد بنائی گئی اتحادی حکومت اور کابینہ میں اختلافات اور دراڑوں کو مزید گہرا کر دیا ہے، وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب غزہ میں اسرائیلی کے ظلم ستم، جنگی ناکامیوں اور مغویوں کی واپسی نا ہونے پر نیتن یاہو حکومت داخلی اور عالمی دباؤ کا شکار ہے۔
بینی گانٹز نے جو 6 نکات پیش کئے ان میں سے اہم نکات میں اسرائیلی اور غیر ملکی مغویوں کی واپسی، حماس کی حکومت کا مکمل خاتمہ، غزہ پٹی کو بغیر کسی فوج کے رکھنا، غزہ کے عام شہریوں کیلئے ایک عالمی انتظامیہ کا قیام شامل ہے۔