نومبر 19, 2024

ایران مظاہرین پر تشدد بند کرے. امریکی وزیر خارجہ کی ہرزه سرائی

سیاسیات- امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ہرزه سرائی کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ایران مظاہرین کو طاقت سے کچلنے کے بجائے مذاکرات کو ترجیح دے اور ملک میں خواتین اور لڑکیوں پر لباس کے معاملے پر تشدد کا سلسلہ بند کرے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے ایک بار پھر ایرانی حکومت پر واضح کیا ہے کہ مظاہرین پر وحشیانہ جبر و تشدد پر ایرانی عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔

اس حوالے سے امریکا کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے ایک بیان میں خبردار کیا کہ اگر ایران نے مظاہرین کو پر تشدد اور خواتین کے ساتھ ناروار سلوک کو بند نہ کیا تو اقوام متحدہ کی خواتین کے حقوق کی کمیٹی سے ایران کو خارج کردیا جائے گا۔

امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران کی  نام نہاد اخلاقی پولیس کی حراست میں نوجوان لڑکی مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے ہزاروں بہادر ایرانی عوام نے جبر اور تشدد کے حکومت کے طویل ریکارڈ کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے اپنی جانوں اور آزادی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

انٹونی بلنکن نے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے متعلق بتایا کہ ایران میں مظاہرین پر تشدد کے حوالے سے فیکٹ فائنڈنگ مشن قائم کردیا گیا ہے جو اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا کہ ایرانی عوام پر جاری پرتشدد جبر میں ملوث افراد کی شناخت کی جائے اور ان کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔
امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ جمعرات کو منعقد کردہ انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے اب کوئی شک نہیں رہ جاتا کہ انسانی حقوق کونسل کے اراکین ایران کی صورت حال کی سنگینی سے آگاہ ہیں۔

قبل ازیں وزیر خزانہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث مزید 3 ایرانیوں پر پابندیاں عائد کردی تھیں جن میں ایران کے صوبے کردستان کے دارالحکومت سنندج کے میئر علی اصغری، پولیس سربراہ علی رضا مرادی اور پاسداران انقلاب کی زمینی افواج کے کمانڈر محمد تقی اوصانلو شامل ہیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

three + eighteen =