سیاسیات- امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل میں سفارتی تعلقات معمول پر لانےکے لیے امریکہ کام کر رہا ہے۔
انٹونی بلنکن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل میں سفارتی تعلقات فلسطین اور دیگر معاملات کے باعث پیچیدگی کا شکار ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ کے مطابق سعودی اسرائیل معاہدے سے مشرق وسطیٰ میں مزید استحکام آئےگا۔
انہوں نے کہا کہ اس کوشش کامقصد تبدیلی لانے والے معاہدے تک پہنچنا ہے ۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں برسوں سے چلنے والی یمن جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی قیادت کے حوثی باغیوں کو مذاکرات کی دعوت دینے کا خیر مقدم کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حوثی گروپ کا ایک اہم رکن اس سلسلے میں رواں ہفتے ہی سعودی عرب پہنچا ہے جو 2014 کے بعد سے کسی بھی حوثی گروپ ممبر کا آفیشل دورہ ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ رواں سال یمن سے سعودی عرب کے لیے عازمین حج کی پروازوں اور قیدیوں کے تبادلے کو مثبت پیشرفت قرار دیا گیا تھا۔