مئی 13, 2024

انٹونی بلنکن امریکی نہیں بلکہ اسرائیلی وزیر خارجہ ہے، حماس

سیاسیات- حماس کے فلسطین سے باہر پولیٹیکل ایڈوائزر “سامی ابو زھری” نے امریکی وزیر خارجہ “انٹونی بلنکن” کے اس بے بنیاد دعوے کو مسترد کر دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حماس جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں رکاوٹ ہے۔ سامی ابوزهری نے رویٹرز سے گفتگو میں اس بات کی وضاحت کی کہ انٹونی بلنکن سے اس طرح کا بیان جاری ہونا بعید نہیں کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ وہ امریکہ کے نہیں بلکہ اسرائیل کے وزیر خارجہ ہیں۔ یہ بیانات حماس پر دباؤ ڈالنے اور قابض صیہونی رژیم کو بری کرنے کے لیے دئیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حماس جنگ بندی کے لئے پیش کردہ تجاویز کا جائزہ لے رہی ہے۔ سامی ابو زھری نے کہا کہ یہ نتین یاہو ہے جو کسی بھی معاہدے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ دوسری جانب مصر کی ایک اعلیٰ شخصیت نے القاھرہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے لئے مثبت ماحول میں کوششیں جاری ہیں، جب کہ مصری حکومت ثالث کی حیثیت سے فریقین کے درمیان اختلافات دور کرنے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

three × five =