سیاسیات- ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان “ناصر کنعانی” نے فرانس کے صدر سے ایک ضد انقلاب فرد اور اس کے ساتھیوں کی ملاقات کی مذمت کی ہے۔ ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ اس طرح کا اقدام دہشت گردی سے مقابلے کے حوالے سے فرانس کے موقف کی نفی اور ان کے مذموم مقاصد کی عکاسی کرتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، آج تیرہ نومبر کو فرانس کے صدر “امانوئل میکرون” نے ایران مخالف فرد “مسیح علی نژاد” اور اس کے وفد سے پیرس امن فورم کے پلیٹ فارم سے ملاقات کی، جس کی دفتر خارجہ ایران کے ترجمان نے سخت الفاظ میں مذمت کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ آزادی کا دعویٰ کرنے والے ملک کا صدر اپنے عہدے کا لحاظ نہ کرتے ہوئے ایک ایسے نفرت انگیز اور کٹھ پتلی فرد سے ملتا ہے کہ جس نے واضح طور پر حالیہ مہینوں میں نفرت اور پُرتشدد اقدامات کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے، اس کے علاوہ اسلامی جمہوریہ ایران میں دہشت گردانہ کارروائیوں اور بیرون ممالک میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانوں اور سفارتی عہدیداروں کے خلاف لوگوں کو بھڑکانے میں ملوث ہے۔
ناصر کنعانی نے میکرون کے اس بیان پر افسوس کا اظہار کیا، جس میں فرانسوی صدر نے ان شرپسند کی قیادت میں نام نہاد انقلاب کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ ناصر کنعانی نے فرانسوی صدر کے اس اقدام کو افسوسناک اور شرمناک قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی وجہ یہ ملاقات دہشت گردی اور تشدد کے خلاف جنگ میں فرانس کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی صریح خلاف ورزی ہے اور یہ ان کے مکروہ عزائم کی ترویج ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ اس قسم کے ایران مخالف اقدامات عظیم ایرانی قوم کے حافظے میں ہوں گے، جو بعض یورپی رہنماؤں کی جانب سے انسانی حقوق کے خلاف روش سے بخوبی آگاہ ہیں۔