نومبر 3, 2024

نظام ولایت فقیہ

تحریر: سید قمر نقوی

اس کرہ ارض پر بسنے والی امت مسلمہ کا ہر فرد فطرتاً نظام ولایت فقیہ کا حامی ہے اور اسی نظام سے ہی اپنی سعادت اور بقاء سمجھتا ہے.اپ کے خیال میں میں نےحد سے بڑا دعویٰ کیا ہے،لیکن اگر ہم تعصب کی عینک اتار کر،احرام تفکر باندھ کراورجاھلیت کے بت توڑ کرعلم ومعرفت کے دسترخوان پر مل بیٹھیں اور ذیل میں ان چار سوالات کے جوابات تلاش کریں تو انسان کے قلب و ذہن میں فطرت کی گھنٹی ضرور بجے گی.

پہلا سوال یہ ہے کہ اس عربوں پر مشتمل جمعیت پر حکومت کی ضرورت ہے یا نہیں؟

یہ ظاہر سی بات ہے کہ حکومت کی ضرورت کا کوئی ایک انسان بھی انکار نہیں کرتا حتی کہ وہ بھی جو اولیگارشی کے قائل ہیں وہ بھی ایک نوع حکومت رکھتے ہیں.ایک خاندان،ایک ادارہ،ایک کارخانہ بغیر سربراہ کے نہیں چل سکتا تو کسی خطے میں بسنے والی اتنی بڑی قوم اور ملت کیسے بغیر سربراہ اور حکومت کے چل سکتے ہیں؟یہ عملا ممکن نہیں اور لوگ حرج و مرج کا شکار ہو جائیں گے.

دوسرا سوال یہ پیش آتا ہے کہ اگر حکومت کا قیام ضروری ہے تو پھر کیا یہ اسلامی ہونی چاہئے؟

اس کا جواب بھی صد در صد واضح ہے.اس امت کا ہر فرد خود کو اسلام کا پیروکار سمجھتا ہےاور اسلامی نظام کا خواہاں ہے.ممکن ہے کسی کا ایک پاؤں مڈرنیسم کی کشتی پر اور ایک پاؤں اسلام کی کشتی پر ہو لیکن جب حکومت کے بارے میں اس سے سوال ہوتو بلا تکلف حکومت اسلامی کا نام لیتا ہے.

تیسرا سوال یہ پیش آتا ہے کہ اس اسلامی حکومت کو چلانے والے حاکم کیسے ہونے چاہئے؟

ہر فرد یہی بتائے گا کہ اسلامی حکومت میں حاکم بھی اسلامی ہونی چاہئے.حکومت اسلامی ہو لیکن حاکم اسلامی نہ ہو تو پھر وہ حکومت اصلا معنی نہیں رکھتی.اپ اس بات کا بھی سروے کرلیں کہ کتنے لوگ آپکو ایسے ملتے ہیں جو اسلامی حکومت میں زد اسلامی حاکم کو قبول کرنے کو تیار ہیں.

چوتھا سوال یہ پیش آتا ہے کہ اگر یہ حکمران بھی اسلامی ہوں تو کیا یہ اسلام کو اجتھادی سطح پر جاننے والے اور اس پر عمل کرنے والے ہوں یا صرفا سطحی علم والے؟

یہ بھی ہر فرد یہی بتائے گا کہ اسلامی حکومت کی مدیریت کرنے والے حکمران اسلام کو دقیق سطح تک جانتے ہوں، عادل ہوں، صاحب ایمان و تقویٰ ہوں، تاکہ بہتر حکومت کر سکیں.

اسی کو ولایت فقیہ کہتے ہیں.اس نظام میں ملت کی رہبری کیلئے بنیادی ترین شرائط میں معصوم ہو اور اسکے غیبت کی صورت میں اسکا نمائندہ اسکے قریبی ترین شرائط رکھنے والاہو، اعلم ہو،اسلام کو دقیق ترین سطح تک جاننے والا اجتھادی علم کا حامل ہونا،صاحب تقویٰ اور عادل ہونا شرط ہے.اس کے نیچے مجتہدین علماء کی مجلس ہوتی ہے جو اسکے قول و فعل کی نگرانی کرتے ہیں.

اگر کسی کی نظر میں اس سے بھی دقیق ترین فلٹر والا نظام ہے تو رہنمائی فرمائیں تاکہ بہتر سے بہتر تر کا انتخاب کیا جائے.

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

sixteen − three =