جولائی 27, 2024

شیعہ ماتم کیوں کرتے ہیں۔۔۔؟

تحریر: سید اعجاز اصغر 

(تیسرا حصہ)

امام حسین علیہ السّلام کو روتا دیکھ کر خود گریہ کناں سرکار دو عالم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا  ، میرے ماں باپ تم پر قربان  ! میرے جگر پارے کیوں رو رہے ہو  ؟

حضرت امام حسین علیہ السّلام نے عرض کیا نانا جان  !  کیسے نہ روو میں نے آپ کو اس قدر غمگین و پریشان اور گریہ کناں آج تک نہیں دیکھا  ،

سرکار دو عالم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا،  اے میرے دل بند میں آج تمہیں دیکھ کر خوش حال و سرور تھا کہ اچانک میرے حبیب جبرائیل علیہ السّلام میرے پاس آئے اور مجھے خبر دی کہ تمہیں جورو جفا سے قتل کر دیا جائے گا اور تمہاری مقتل گاہ بہت دور ہوگی، اس خبر نے مجھے مخزون و مغموم اور پریشان حال کردیا، میں نے بارگاہ احدیت میں تمہاری خیر و عافیت کی دعا کی ہے،

مظلوم ترین کائنات کے مظلوم امام حسین علیہ السّلام کے بابا امیرالمؤمنین علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ ایک دن بارگاہ رسالت مآب صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا تو حضور پاک کے آنسو جاری تھے میں نے آپ سے رونے کا سبب دریافت کیا تو آپ نے فرمایا جبرائیل علیہ السّلام نے مجھے خبر دی ہے کہ حسین علیہ السلام فرات کے کنارے قتل کیئے جائیں گے، پھر جبرائیل علیہ السّلام نے مجھے خاک کربلا لا کر دی اور سونگھائی، پس میری آنکھیں ایسی نہ تھیں کہ گریہ نہ کرتیں،

قارئین محترم  !

آپ نے رسول پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم مولا علی مشکل کشا کو مقتل حسین علیہ السلام میں ملول و مخزون اور گریہ کناں ملاحظہ کیا، اگر زندہ ( شہید )کو رونا گناہ ہے تو امام الانبیا علیھم السلام اور امام الا وصیا علیھم السلام شہادت حسین علیہ السلام کی خبر سن کر کیوں اشک بار ہوے،  ؟

ابن عباس روایت کرتے ہیں کہ مولا امام علی علیہ السلام جنگ صفین کے لئے جا رہے تھے کہ آپ کا گزر ارض کربلا سے ہوا،  آپ سر زمین کربلا پر رک گئے، اور مجھے فرمایا، اے ابن عباس  !

کیا تم اس سرزمین کو پہچانتے ہو  ؟

میں نے عرض کیا مولا  !

مجھے تو کوئی پہچان نہیں،  آپ نے فرمایا تم اس ارض کربلا کو میری طرح پہچانتے ہوتے تو بغیر گریہ کے نہ گزرتے، پھر مولا علی علیہ الصلاةوالسلام نے شدید گریہ کیا، اور عزادار کی طرح فرمایا آہ  !

آہ  !

آل ابو سفیان کا ہم سے کیا واسطہ  ؟

آل حرب کا ہم سے کیا تعلق  ؟

اے ابا عبداللہ الحسین علیہ السّلام  !

صبر کرنا  !

تمہارا باپ ان لوگوں کو اس آنکھ سے دیکھ رہا ہے، جیسے تم دیکھ رہے ہو گے، اس کے بعد مولا علی علیہ الصلاةوالسلام نے مزید ارشاد فرمایا اور مظلوم کربلا کی مقتل گاہ پر مزید گریہ کیا،

اسی لئے تو حضرت امام جعفر صادق علیہ السّلام نے فرمایا  ،

حسین علیہ السلام ہر مومن کے لئے رونے کا سبب ہیں،

قارئین محترم  !

مندرجہ بالا قسط سوم میں امام حسین علیہ السّلام کے غم میں گریہ و آزاری کے ثبوت بزبان نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم اور دیگر آئمہ طاہرین علیہم السّلام دلائل کے ساتھ مرقوم کیئے جا چکے ہیں، ہر ذی شعور اہل ایمان اور اسلام غم حسین علیہ السلام کو منانا سنت رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم اور سنت آئمہ طاہرین علیہم السّلام سمجھتا ہے اور عبادت کے طور پر عزاداری سید الشہداء میں شمولیت اختیار کرتا ہے،

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

One Response

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

nine − six =