سیاسیات-سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چیئرمین فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہےکہ پاکستان نے افغانستان کی ترجمانی کی پر افغانستان پاکستان کے خلاف ہی بندوق اٹھاتا ہے،کسی خاطر میں نہیں لاتا۔
چئیرمین کمیٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس ہوا۔
سیکرٹری وزارت خارجہ اسد مجید نے افغانستان میں پاکستانی سفیر پر حالیہ قاتلانہ حملے پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستانی سفیر پر 8 اسنائپر شاٹس جب کہ گولیوں کے 100 راؤنڈز فائرکیےگئے لیکن معجزانہ طور پر پاکستانی سفیر محفوظ رہے، سفارتخانے کے سکیورٹی گارڈ کو 2 گولیاں لگیں جسے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کیا گیا، افغان حکام کے مطابق اسنائپر شوٹر کو پکڑا گیا ہے،تفتیش جاری ہے۔
سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت نےکہا ہےکہ واقعے میں ملوث افراد کو نہیں چھوڑا جائے گا،آئی ایس خراسان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا ہم دنیا میں افغانستان کے ترجمان بنے پھرتے ہیں لیکن افغان حکومت اکثر پاکستان کی مخالفت کرتی ہے، افغانستان پاکستان کو کسی خاطر میں نہیں لاتا۔
چیئرمین کمیٹی نےکہا کہ مغربی ممالک کی خواہشات کے برعکس پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا رہتا ہے لیکن افغانستان پاکستان کے خلاف ہی بندوق اٹھاتا ہے، افغانستان کے حوالے سے پاکستان کو اپنی پالیسی پر نظر ثانی کی اشد ضرورت ہے۔