مئی 21, 2025

پاکستان، افغانستان کا ایک دوسرے کے خلاف سرزمین کا غلط استعمال روکنے پر اتفاق: اسحاق ڈار

سیاسیات۔ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہفتے کو کابل میں کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے اتفاق کیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف کسی بھی غلط سرگرمی کے لیے اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اس حوالے سے سخت ترین کارروائی کریں گے۔

اسحاق ڈار نے کابل کے ایک روزہ دورے کے دوران عبوری افغان وزیر اعظم حسن اخوند اور وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقاتیں کیں۔

انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں ان ملاقاتوں میں ہونے والے اہم فیصلوں کے بارے میں بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد پار تجارت کو تیز کرنے کے لیے 30 جون سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم فعال کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ باقاعدہ تجارتی نمائشوں کے انعقاد اور تجارتی وفود کے تبادلے پر بھی اتفاق ہوا ہے تاکہ دونوں ممالک کے باہمی مفاد میں تجارت کے فروغ کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے۔

اسحاق ڈار کے مطابق افغان ٹرانزٹ سامان کے لیے پاکستانی حکام اے پلس پلس کیٹیگری کی انشورنس گارنٹیز کو قبول کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کی لاگت کم کرنے کے لیے ابتدائی طور پر 30 جون سے ہر ماہ 500 کنٹینرز کے لیے ’کراس سٹفنگ‘ کی سہولت بطور پائلٹ پراجیکٹ فراہم کی جائے گی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ طورخم میں ITTMS (انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ مینیجمنٹ سسٹم) بھی 30 جون تک فعال کر دیا جائے گا۔

پاکستان میں افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ یہ عمل مکمل عزت اور وقار کے ساتھ انجام پائے اور کسی فرد کی توہین نہ ہو۔

دورۂ افغانستان کے دوران دی گئی مہمان نوازی پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے افغان وزیر خارجہ کو بطور اپنا دوسرا گھر پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔

انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت کو جاری رکھنے کے لیے ایسے باقاعدہ تبادلے ناگزیر ہیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

15 + seven =