سیاسیات- ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پولیس کو ملک کا کرپٹ ترین ادارہ قرار دے دیا، ٹینڈرنگ یا کنٹریکٹ کا شعبہ دوسرے اور عدلیہ تیسرے نمبر پر رہے، سیلاب متاثرین کی امداد میں بھی بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے جاری کردہ نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے رپورٹ میں کرپٹ ترین اداروں میں تعلیم کے شعبے کو چوتھا نمبر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ نیب سمیت انسداد کرپشن اداروں پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔
سروے رپورٹ میں صوبہ سندھ میں تعلیم کے شعبے کو کرپٹ ترین قرار دیا گیا ہے،پنجاب میں پولیس، خیبرپختونخوا میں عدلیہ، بلوچستان میں ٹینڈرنگ اور کنٹریکٹ کرپٹ ترین ادارے قرار دیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستانیوں کا یہ ماننا ہے کہ خدمات کی فراہمی میں کرپشن بہت زیادہ ہے، حالیہ سیلاب کے دوران امداد کی تقسیم میں بھی کرپشن ہوئی ہے اور عوام نے کرپٹ لوگوں کو عمر قید کی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
عوام کی جانب سے یہ بھی رائے دی گئی ہے کہ سرکاری افسران، سیاست دان اور ججز اپنے اثاثے ظاہر کریں