سیاسیات- پاکستان میں قیام کیلئے رجسٹریشن کی تجدید نہ کروانے والے ساڑھے سات لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کی ٹھان لی گئی۔
پاکستان میں موجود افغان مہاجرین میں سے ساڑھے 7 لاکھ افراد رجسٹریشن کی تجدید کروانے کے بجائے روپوش ہوگئے۔ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے خدشات پر وزارت داخلہ حرکت میں آ گئی۔
غیرقانونی طور پر مقیم ان افغان مہاجرین کا نادرا اور ایف آئی اے میں موجود ڈیٹا تھانوں کو دینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ فارن ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے ملک بدر کیا جائے گا ۔
فارن ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے سرحد پار بھیجنے کیلئے وزارت داخلہ نے متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کردیئے ہیں۔
وزارت داخلہ کے حکام کے مطابق 2006 سے 2023 تک 35 لاکھ 7 ہزار دو سو پچانوے افغان مہاجرین نے رجسٹریشن کروائی ۔اس مدت میں 13 لاکھ 3 ہزار 636 مہاجرین وطن واپس چلے گئے۔
وزارت داخلہ حکام کے مطابق 14 لاکھ 60 ہزار 717 نے رجسٹریشن کی تجدید کروالی،جبکہ 7 لاکھ 42 ہزار 942 افغان مہاجرین رجسٹریشن کی تجدید کروائے بغیر پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔
200 سے زائد غیر رجسٹرڈ افغان باشندوں کو وفاقی پولیس نے 31 مئی کو اسلام آباد میں سرچ آپریشن کے دوران گرفتار بھی کیا تھا، جن کیخلاف 14 فارن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرکے ملک بدر بھی کیا جا چکا ہے۔