سیاسیات- مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان برکس میں شامل ہونے کیلئے پُرامید ہے۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد عالمی اقتصادی اور سیاسی نظام ٹوٹ رہا ہے، اسرائیل کے حمایتی بھی اپنے دوہرے معیار اور غزہ میں نسل کشی میں مدد دینے کی وجہ سے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ “جنگ ” کے مطابق روس کی حکمراں جماعت متحدہ روس کی میزبانی میں برکس فورم کی 2 روزہ تقریب کا انعقاد شمالی کوریا اور جاپان کے قریب واقع روس کی بندرگاہ ولاڈی ووستوک میں ہوا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان 26-2025ء کے دوران سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر مظلوموں کے لیے مضبوط آواز ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد عالمی اقتصادی اور سیاسی نظام ٹوٹ رہا ہے، برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے ادارے نئے عالمی نظام کے ستون ہوں گے۔ نیا عالمی نظام بالادستی، فوجی آمریت اور دوہرے معیار کو مسترد کرے گا۔ مشاہد حسین نے روس کے صدر پیوٹن کے 14 جون کے اقدام کا خیر مقدم کیا اور عالمی سلامتی کے اقدام کیلئے صدر شی جن پنگ کی کوشش کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے غزہ میں نسل کشی پر اپنے اصولی مؤقف کیلئے روس اور چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سیاسی، اخلاقی، قانونی اور سفارتی طور پر جنگ ہار چکا ہے۔ اسرائیل کے حمایتی بھی اپنے دوہرے معیار اور غزہ میں نسل کشی میں مدد دینے کی وجہ سے بے نقاب ہو چکے ہیں۔