سیاسیات- نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے حکم دیا ہے کہ سندھ کے سرکاری اسکولوں میں جو اساتذہ ایک سال سے غائب ہیں، ڈیٹا مرتب کر کے ان کے خلاف کارروائی کریں اور ان کو فارغ کریں۔
پیر کو نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کی زیرصدارت اسکول ایجوکیشن کا اجلاس ہوا جس میں نگران وزیراعلیٰ سندھ کو وزیر تعلیم رعنا حسین اور سیکرٹری شیرین ناریجو نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کیلئے بائیومیٹرک سسٹم لگایا گیا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اساتذہ کی صرف حاضری کافی نہیں، استاد کو طلبا کی تربیت اور پڑھانا بھی آنا چاہیے۔
ترجمان کے مطابق نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسکولوں میں انسپیکشن کو بہترین بنایا جائے، جو اساتذہ ایک سال سے غائب ہیں ان کو فارغ کریں۔اس کے علاوہ اسکولوں میں منشیات کی روک تھام کیلئے اقدامات کیے جائیں ، پرائیوٹ اسکولوں میں بھی ایسے مسائل رپورٹ ہو رہے ہیں، اس کی روک تھام کریں۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 7 دنوں کے بعد میں خود چیک کروں گا کہ نصابی کتابیں تقسیم ہوئی ہیں یا نہیں۔ نگران وزیراعلیٰ سندھ نے اس سلسلے میں تمام تعلیمی اداروں کی گرانٹ فوری جاری کرنے کی ہدایت بھی دی۔
اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ کے 25 ہزار منتخب شدہ اساتذہ کی تقرری روکنے پر نگران وزیراعلیٰ سندھ نے تشویش کا اظہار کیا۔