سیاسیات- بلوچستان کے 3 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق نئے بننے والے ضلع حب میں بھوتانی عوامی پینل کو برتری حاصل ہے جب کہ لسبیلہ میں جام کمال خان اتحاد آگے ہے اور پشین کے شہر حرمزئی میں جے یو آئی (ف) اکثریتی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے۔
پولنگ سخت سیکیورٹی کے درمیان پرامن طریقے سے ہوئی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔
الیکشن کمیشن نے کئی پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا تھا۔
ضلع حب کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی پی پی، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) پر مشتمل بھوتانی پینل نے 12 یونین کونسلوں میں سے 11 نشستیں جیت لیں۔
بھوتانی پینل نے حب میونسپل کارپوریشن کی 42 میں سے 28 نشستیں جیت لیں اور اس طرح سے حب کے پہلے میئر کے انتخاب کے لیے راستہ ہموار ہو گیا، نیشنل پارٹی کا حمایت یافتہ جام کمال اتحاد 14 نشستیں جیت سکا۔
غیر سرکاری نتائج کے مطابق بھوتانی پینل نے گڈانی اور دریجی میونسپل کمیٹیوں کی 100 فیصد نشستیں جیت لیں۔
ضلع لسبیلہ میں جام کمال اتحاد نے بیلہ شہر، تحصیل بیلہ اور اتھل میں برتری حاصل کی۔
تحصیل بیلہ میں جام کمال گروپ نے 9 میں سے 5 نشستیں حاصل کیں اور بھوتانی پینل 4 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہا، اتھل یونین کونسل میں جام کمال گروپ نے 3 نشستیں حاصل کیں جب کہ ایک سیٹ بھوتانی پینل کے حصے میں آئی۔
ضلع لسبیلہ کے دیگر حلقوں کے نتائج اتوار کی رات دیر گئے تک موصول نہیں ہوئے۔
ضلع حب میں 138 وارڈز میں 31 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے اور 107 امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا جب کہ ضلع لسبیلہ میں 146 وارڈز میں 27 امیدوارامقابلہ منتخب ہوئے اور 119 امیدوار الیکشن لڑنے کے لیے میدان میں تھے۔
حرمزئی میونسپل کمیٹی کے انتخابات میں جے یو آئی (ف) 14 میں سے 7 نشستیں جیت کر اکثریتی جماعت بن کر سامنے آئی جب کہ اس کی روایتی حریف عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے امیدواروں نے 3،3 وارڈز میں کامیابی حاصل کی، ایک امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہو چکا تھا۔
حب اور لسبیلہ اضلاع میں 2 لاکھ 72 ہزار 323 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں جن میں ایک لاکھ 53ہزار 236 ووٹرز مرد اور ایک لاکھ 19 ہزار 87 خواتین ٹرز شامل ہیں، پولنگ کے لیے 259 اسٹیشن اور 690 بوتھ بنائے گئے تھے۔
حرم زئی میں تقریباً 6ہزار 151 مرد اور 4 ہزار 739 خواتین ووٹرز نے میونسپل کمیٹی کے لیے اپنے نمائندوں کا انتخاب کیا، میونسپل کمیٹی میں 13 پولنگ اسٹیشنز اور 30 پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے اور 79 امیدوار بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے رہے تھے۔
مئی میں بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ہوئے جن میں آزاد امیدواروں نے میونسپل کارپوریشنز، میونسپل کمیٹیوں اور یونین کونسلوں میں ایک ہزار سے زائد نشستوں کے ساتھ برتری حاصل کی، جے یو آئی (ف) نے 100 کے قریب نشستیں حاصل کیں اور حکمران بلوچستان عوامی پارٹی نے 70 سے زائد سیٹیں حاصل کیں۔