ستمبر 14, 2024

افغان پالیسی پر اختلاف، حکمراں اتحادیوں کی ایک دوسرے پر تنقید

سیاسیات- قومی اسمبلی کی مجوزہ تحلیل سے صرف ایک روز قبل افغان پالیسی کے معاملے پر حکمراں اتحادیوں کے درمیان اختلافات سامنے آگئے۔

ذرائع  کے مطابق رہنما جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) مولانا اسعد محمود نے شمالی وزیرستان سے قومی اسمبلی کے رکن محسن داوڑ کو اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنایا جب محسن داوڑ نے پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کا ذمہ دار افغانستان میں طالبان حکومت کو ٹھہرایا۔

گزشتہ روز اپنی تقریر میں رہنما جے یو آئی (ف) اسعد محمود نے افغانستان میں طالبان حکومت کی حمایت کے لیے اپنی پارٹی کے عزم کا اعادہ کیا اور محسن داوڑ پر الزام عائد کیا کہ وہ امریکہ کے ’ماؤتھ پیس‘ بن چکے ہیں۔

انہوں نے خاص طور پر محسن داوڑ کے ان ریمارکس پر تنقید کی کہ ’جن لوگوں نے افغانستان میں طالبان کے قبضے کا جشن منایا تھا، ان کے ہاتھ دہشت گردی کے واقعات میں مرنے والے معصوم لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں‘۔

مولانا اسعد محمود نے کہا کہ جب امریکہ کی حمایت یافتہ کٹھ پتلی کی افغانستان پر حکومت ہوتی ہے تو آپ اس کا جشن مناتے ہیں اور ان کی تقریبات میں شرکت کرتے ہیں اور جب اسلامی حکومت قائم ہوتی ہے تو آپ کو دوسروں کے ہاتھوں میں خون نظر آنے لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری عوام کی حمایت کی طرح غیرملکی افواج کے خلاف افغانوں کی جنگ کو ’جہاد‘ سمجھتے ہیں، ہم افغانستان میں امارت اسلامیہ کی حمایت اسی طرح کر رہے ہیں جیسے کشمیریوں کی کرتے ہیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

eleven + 14 =