سیاسیات- پاکستان نے افغان سرزمین سے بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر افغانستان کی عبوری حکومت سے پاکستان کے لیے خطرے کا باعث بننے والے حافظ گل بہادر اور دیگر دہشتگرد گروپوں کے خلاف فوری اور مؤثر کارروائی کا کہا ہے۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا پاکستانی سفارتخانے نے ڈھاکا میں پاکستانی طلبا کو احتجاجی مظاہروں سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے، طلبا کو کہا گیا ہے کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں پاکستانی سفارتخانے سے رابطہ کیا جائے۔
پاکستان میں دہشتگرد کاروائیوں سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا ہم نے افغان حکومت کو حافظ گل بہادر گروپ کے خلاف کاروائی کا کہا ہے، ہم نے افغانستان کو اپنے تحفظات واضح طور پر ارسال کیے ہیں، افغان حکام سے ان دہشتگردوں کے خلاف فوری کاروائی کی توقع ہے۔
ان کا کہنا تھا پاکستان افغان حکام سے گزشتہ کچھ مہینوں سے بات چیت کررہا ہے، ہم افغانستان سے دہشتگردی میں ملوث افراد اور گروپس کے بارے میں ٹھوس ثبوت، انٹیلی جینس معلومات کا تبادلہ کرتے رہے ہیں، افغان حکام ان عناصر کے بارے میں جانتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا ہم نے افغان حکام کو اس حملے کے ماسٹر مائنڈ اور حافظ گل بہادر گروپ کے خلاف سنجیدہ کاروائی کرنے کا کہا ہے، ہم نے افغان انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ دہشتگرد گروہ کے خلا ف فوری اور موثر کاروائی کرے، افغان حکومت کو ان دہشتگرد گروہوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف فوری کاروائی کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا افغان حکومت کی طرف سے دہشتگرد گروپوں کے خلاف کاروائی ناکافی ہے، افغان نائب مشن کو جاری احتجاجی مراسلے کے بارے میں بیان جاری کر چکے ہیں، پاکستان اپنا تحفظ کرتا رہے گا۔