سیاسیات- فلسطینی سول ڈیفنس نے غزہ کے نصر میڈیکل کمیپ سے ملنے والی لاشوں میں سے 20 شہدا کو اسرائیلی فوج کی جانب سے زندہ دفن کیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ فلسطینی سول ڈیفنس کے مطابق غزہ کے خان یونس شہر کے نصر میڈیکل کمپلیکس میں 3 الگ الگ اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں، قبروں سے ملنے والی فلسطینیوں کی لاشوں میں سےکم از کم 10 لوگوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔
فلسطینی سول ڈیفنس کے رکن محمد مغیر کے مطابق ان میں سے بہت سے لوگوں کے جسم کے ساتھ اب تک میڈیکل ٹیوبز بھی جڑی ہوئیں تھی جس سے امکان ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں اسرائیلی فوج کی جانب سے زندہ دفن کیا گیا۔
فلسطینی سول ڈیفنس کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ’ہمیں کم از کم 20 افرادکی لاشوں کی فارنزک ایگزامنیشن کروانے کی ضرورت ہے، جن کے متعلق ہم سمجھتے ہیں کہ انہیں زندہ دفن کیا گیا ہے‘۔
خان یونس میں فلسطینی سول ڈیفنس کے سربراہ ابو سلیمان کے مطابق نصر میڈیکل کیمپ سے ملنے والی 392 لاشوں میں سے صرف 65 لاشوں کو ان کے ورثا شناخت کر پائے ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ میں اب تک 6 اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں جن میں سے تقریباً 450 لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔
نصر میڈیکل کیمپ سے پہلے غزہ کے الشفا اسپتال کے سامنے سے ایک ہی ہفتے میں دو اجتماعی قبریں دریافت ہوئی تھیں، دونوں اجتماعی قبروں سے 39 افراد کی لاشیں ملی تھیں جب کہ ان میں سے 30 لاشیں ہاتھ پیر بندھی اور تشدد زدہ تھیں۔
اس کے علاوہ فلسطینی حکام نے شمالی غزہ کے علاقے بیت لاحیہ میں بھی ایک اجتماعی قبر دریافت کی تھی جس میں 20 لاشیں دفنائی گئی تھیں۔