سیاسیات- اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ آیت اللہ سیستانی کا خط موصول ہوگیا ہے۔ ان کی کوششوں کی قدر کرتے ہیں اور خط کا جلد جواب دیں گے۔
عراقی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے عراقی وزیراعظم کے معاون اور وزیرخارجہ فواد حسین نے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
گفتگو کے دوران فواد حسین نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات مغرب اور اسلامی ممالک کے درمیان کشیدگی اور مشکلات کا باعث بنیں گے۔ ان واقعات کی وجہ سے دنیا میں اسلام ہراسی، دہشت گردی اور شدت پسندی کو فروغ ملے گا۔
عراقی وزیرخارجہ نے بین الاقوامی سطح پر اس قسم کے افکار سے مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو مذہبی مقدسات کی توہین اور قرآن مجید اور دیگر آسمانی کتابوں کی بے حرمتی کا سبب بنتے ہیں۔
دوسری طرف اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اس شرمناک واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عراق اور دیگر ممالک کی جانب سے آنے والے ردعمل کو قریب سے ملاحظہ کیا ہے۔
اونتونیو گوتریس نے اسلامو فوبیا کے خلاف مل کر کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کا پیغام ان کو موصول ہوا ہے۔ میں ان کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں اور جلد ان کے خط کا جواب دوں گا۔
آخر میں وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ کی جانب سے آیت اللہ سیستانی کے خط کو اہمیت دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو امن کے قیام، صلح و ہماہنگی کے ایجاد اور شدت پسندی سے مل کر مقابلہ کرنا چاہئے۔
یاد رہے کہ آیت اللہ سیستانی نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا تھا۔