سیاسیات-بھارت میں اسلاموفوبیا عروج پر پہنچ چکا ہے جس کی مثال بھارتی الیکٹرونک و سوشل میڈیا پر دیکھی جاسکتی ہے۔
سوشل میڈیا پر انتہا پسند ہندو اسرائیل کو غزہ میں قتل عام کے مشورے دے رہے ہیں۔ بھارتی صحافی بھی کسی سے کم نہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اسرائیل کو چاہیئے دنیا بھر سے مسلمانوں کو نیست و نابود کردیں۔
بھارتی تجزیہ کار اور ریٹائرڈ میجر گورو آریہ کہتا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین تنازعے کا واحد حل فلسطین اور مسلمانوں کا مکمل خاتمہ ہے۔ ایک اور صحافی آدتیہ راج کول نے کہا کہ اسرائیل کو چاہیئے کہ حماس کا نام و نشان مٹا دے۔
بھارت نے ظالم اور قابض اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے اس واقعے کو بھی مسلمانوں کے خلاف استعمال کرنا شروع کردیا۔ انتہاپسند مودی سرکار نے اسرائیل کی مکمل حمایت اور جنگی تعاون کا اعلان کیا ہے۔
بھارتی حکومت و میڈیا پروپیگنڈہ کر رہا ہے کہ اسرائیل کی طرح بھارت بھی دہشت گردی کا شکار رہا ہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کو جنگ سے متاثرہ لوگوں سے کوئی دلچسپی یا ہمدردی نہیں، اسکا مقصد صرف مسلمانوں کی کردار کشی کرنا ہے۔ بھارت کی سفارتی قلابازیاں اور خود غرضی پر مبنی حکومتی پالیسیاں عکاس ہیں کہ ہندوستان مغرب کا ایک انتہائی ناقابل اعتماد اتحادی ہے۔