سیاسیات-امریکی حکام نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ کے مہلک ترین حملوں میں سے ایک میں امریکی بم استعمال کیا۔
امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے علاقے جبالیہ میں امریکہ کی جانب سے اسرائیلی فوج کو فراہم کردہ بم میں سے ایک کے دھماکے سے 100 افراد مارے گئے تھے۔
وال سٹریٹ جرنل کے مطابق امریکہ نے اسرائیلی فوج کو دو ہزار پاؤنڈ بم بھیجے ہیں۔ یہ معلومات ایسے وقت سامنے آئی ہیں جب بائیڈن انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ وہ غزہ جنگ میں مرنے والے شہریوں کی تعداد کم سے کم رکھنے کی خواہاں ہے۔
وال سٹریٹ جرنل کے مطابق، سات اکتوبر کے حملوں کے بعد بنکر تباہ کرنے والے 100 سے زیادہ بم اسرائیل بھیجے گئے تھے، جن کے ساتھ بڑی مقدار میں گولہ بارود اور گولے بھی تھے۔
وال سٹریٹ جرنل کے تجزیے کے مطابق سی 17 فوجی طیاروں کے ذریعے واشنگٹن سے تل ابیب کو کروڑوں ڈالر مالیت کے فوجی سازوسامان کی منتقلی، امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو درپیش سفارتی مسائل کی عکاس ہے۔
کچھ تجزیہ کاروں نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ اسرائیل کو اس طرح کے ہتھیاروں کی برآمد مشرق وسطیٰ کے خطے میں بائیڈن انتظامیہ کی امن پسندانہ پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتی ہے اور اس سے امریکی حکومت پر بین الاقوامی دباؤ پڑ سکتا ہے۔
فوجی تجزیہ کاروں نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ اسرائیل کو بھاری مقدار میں امریکی بنکر بموں کی منتقلی اس بات کی عکاس ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی کوششوں میں اسرائیلی فوج کے پاس کون سے آپشنز ہیں۔ غزہ کی پٹی میں جس میں 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینی رہتے ہیں۔
اسرائیل نے 10 لاکھ سے زائد شہریوں پر زور دیا کہ وہ غزہ پٹی کے شمالی حصے کو چھوڑ دیں تاکہ اس خطے میں ان کی فوج کی تعیناتی آسان ہو۔ لیکن لاکھوں شہری اس علاقے میں موجود ہیں۔
تجزیہ کاروں نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ غزہ پٹی میں حماس زیر زمین سرنگوں کا ایک وسیع نیٹ ورک استعمال کرتی ہے اسرائیل جس کو امریکی بنکر بموں سے نشانہ بنا کر تباہ کر سکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ سرنگیں اپارٹمنٹ بلاکس، سکولوں، ہسپتالوں اور دیگر سویلین مراکز کے نیچے واقع ہیں۔
امریکی حکام نے وال سٹریٹ جرنل کو بتایا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ کے مہلک ترین حملوں میں سے ایک میں امریکی بم استعمال کیا۔
جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں ایک اپارٹمنٹ بلاک کو تباہ کرنے والے ایک حملے میں 100 سے زائد افراد مارے ہو گئے تھے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس مہلک فضائی حملے میں حماس کا ایک رہنما مارا گیا۔
امریکہ نے اسرائیل کو 155 ایم ایم توپ خانے کے تقریباً 57 ہزار گولے بھی بھیجے ہیں، بارود کی اتنی ہی مقدار 24 فروری، 2022 کو یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے امریکہ نے یوکرین بھیجی تھی۔