جولائی 25, 2024

ارجنٹائن نے تل ابیب سے اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کر دیا

سیاسیات-ارجنٹائن نے اسرائیل میں اپنے ملک کے سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ارجنٹائن کے صدر جیویر ملے غزہ جنگ میں حمایت کا یقین دلانے کے لیے اسرائیل کے دورے پر پہنچ گئے جہاں وہ وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے۔

ارجنٹائن کے صدر نے اسرائیل پہنچنے پر اعلان کیا کہ انھوں نے ملکی سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اگر ایسا ہوجاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ارجنٹائن نے امریکہ کی طرح اسرائیل کے مقبوضہ بیت المقدس کے دارالحکومت ہونے کے متنازع دعوے کو تسلیم کرلیا۔

خیال رہے کہ اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت کہتا آیا ہے تاہم عالمی سطح پر یہ ایک متنازع معاملہ ہے اسی لیے تمام ممالک نے اپنے سفارت خانے مقبوضہ بیت المقدس کے بجائے تل ابیب میں کھولے ہوئے ہیں۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی بار باضابطہ طور پر مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرکے امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے وہاں منتقل کیا تھا جس کی پیروی میں چند ایک ممالک نے بھی ایسا ہی کیا۔

تاہم اب بھی ممالک کی اکثریت تل ابیب کو ہی اسرائیل کا دارالحکومت مانتی ہے اور اپنے سفارت خانوں کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے حق میں نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں ارجنٹائن کی وزیر خارجہ ڈیانا مونڈینو نے کہا تھا کہ ان کا ملک اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کر سکتا ہے تاہم  اس پر عمل درآمد میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر تاخیر ہوسکتی ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

fifteen + 6 =