سیاسیات- رہبر انقلاب اسلامی نے شیراز میں حضرت امام شاہ چراغ کے روضہ اقدس میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے شہیدوں کے اہل خانہ سے ملاقات میں کہا ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملہ، منافق اور کور دل امریکیوں کی رسوائي کا سبب بن گيا۔ آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شیراز میں حضرت احمد ابن موسیٰ علیہ السلام کے روضہ اقدس پر دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تلخ واقعہ، بہت سے دلوں کے داغدار ہونے کا سبب بنا لیکن ایران کی تاریخ میں امر ہوگیا۔ انہوں نے اس خباثت کے پس پردہ ہاتھوں یعنی کینہ پرور اور داعش کو وجود میں لانے والے امریکیوں کی رسوائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ثقافتی اداروں اور آرٹ کے حلقوں کو اس عظیم واقعے پر واقعہ عاشورا اور دیگر تاریخی واقعات کی طرح توجہ دینی چاہیئے اور اسے آئندہ نسلوں تک منتقل کرنا چاہیئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ حملہ انجام دینے والے اور غدار افراد کے علاوہ ان کے اصل پشت پناہ اور داعش کو وجود میں لانے والے بھی اس جرم میں شریک ہیں، یہ لوگ اتنے جھوٹے، کور دل، ذلیل اور منافق ہیں کہ باتوں میں تو انسانی حقوق کا پرچم بلند کرتے ہیں لیکن عملی طور پر خطرناک دہشت گرد گروہوں کو وجود عطا کرتے ہیں۔ آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ثقافتی اور میڈیا سے متعلق اداروں کو اس واقعے اور دیگر تاریخی واقعات کے سلسلے میں آرٹسٹک پروڈکٹس تیار کرنے کی نصیحت کی اور کہا کہ اسلامی انقلاب کے زمانے کے واقعات اور تاریخ نیز دشمن کے جرائم سے متعلق مسائل میں میڈیا اور تشہیراتی کام کے لحاظ سے ہم پیچھے ہیں اور ہماری نوجوان نسل کو دہشت گرد تنظیم ایم کے او کے جرائم سمیت پچھلے بہت سے واقعات کے بارے میں معلومات نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان حقائق کو بیان کرنا، فن و ہنر، تشہیر و تحریر اور تمام ثقافتی اداروں کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔