اکتوبر 7, 2024

اسرائیل کو علاقائی استحکام اور سلامتی سے کھیلنے نہیں دیں گے، ایرانی وزیر خارجہ

سیاسیات-

ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کنی نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران صیہونی رجیم کو خطے کے استحکام اور سلامتی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے گا۔

ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کنی نے بغداد میں اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران “صیہونی رجیم کو خطے کے استحکام اور سلامتی سے کھیلنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک اور غلطی کی حماقت کر سکتا ہے لیکن ایران نے اس رجیم کی حماقت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے اپنے دفاع کا جائز حق استعمال کیا اور جارح کو کڑی سزا دی۔

باقری کنی نے صیہونی رجیم کو خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام کا ایک اہم ذریعہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ علاقائی ممالک کے درمیان ایک محفوظ اور مستحکم مغربی ایشیا کی تعمیر کے لیے پہلے سے زیادہ مضبوط رابطہ قائم ہونا چاہیے۔

انہوں نے غزہ کے حوالے سے کہا کہ اگر امریکہ غزہ میں خونریزی کو روکنے کے لیے پرعزم اور اپنے دعووں میں سچا ہے تو اسے غاصب رجیم  کو ہتھیاروں کی فراہمی اور فوجی امداد سے باز آنا چاہیے۔ امریکی ایک طرف تو غاصب اور جارح صہیونیوں کو جدید ترین ہتھیار فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ غزہ کے نہتے لوگوں اور ان کے گھروں اور خیموں تک پر حملہ کر سکیں اور دوسری طرف امن پسندی کی اداکاری کرتے ہوئے مذاکرات بازی سے کام لے رہے ہیں۔

باقری کنی نے اسرائیل کو غزہ میں اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے خطے میں کسی بھی قسم کی کشیدگی کے خلاف خبردار کیا۔

اس موقع پر عراقی وزیر خارجہ نے کہا کہ بغداد غزہ میں مستقل جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے اسرائیلی حکومت کی طرف سے کسی بھی نئے جنگی محاذ کے آغاز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اگر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کرنے کی حماقت کی تو پورا خطہ متاثر ہو گا۔

ایرانی عبوری وزیر خارجہ  عراقی حکام کے ساتھ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کے لئے بغداد کے دورے پر ہیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

20 − 11 =