نومبر 26, 2024

اسرائیلی طیارہ مار گرانے والے پاکستانی پائلٹ کے لئے تمغہ شجاعت

سیاسیات-پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کے ایئر کموڈور (ریٹائرڈ) عبدالستار علوی کو 1973 کی عرب اسرائیل جنگ میں شاندار خدمات سر انجام دینے پر شام کے تمغہ شجاعت سے نوازا گیا ہے۔ خلیج کے مؤقر انگریزی اخبار عرب نیوز کے مطابق 1967 میں تیسری عرب اسرائیل جنگ کے دوران کھوئے ہوئے اپنے علاقے واپس لینے کے لیے اکتوبر 1973 میں عرب ریاستوں کے ایک اتحاد نے اسرائیل پر اچانک حملہ کیا تھا۔ 1967 کی چھ روزہ جنگ میں اسرائیل نے مصر کے جزیرہ نما سینا، شام کی گولان کی پہاڑیوں کے تقریبا آدھے حصے اور مغربی کنارے کے ان علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا جو 1948 سے اردن کے زیر انتظام تھے۔ واضح رہے کہ 1973 کی جنگ عرب اسرائیل تنازع کا حصہ تھی، اسرائیل کے قیام (1948) کے بعد سے اس تنازعے پر کئی جھڑپیں اور جنگیں ہو چکی ہیں۔

26 اپریل 1973 کو عبدالستارعلوی جو اس وقت ایک نوجوان فلائٹ لیفٹیننٹ تھے، نے جاری لڑائی کے دوران شامی فضائیہ کا مگ 21 لڑاکا طیارہ اڑاتے ہوئے اسرائیلی ایئر فور کا میراج طیارہ مار گرایا تھا۔ پاک فضائیہ کے شعبہ تعلقات عامہ ڈی جی پی آر (ایئرفورس) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ فلائٹ لیفٹیننٹ ستار علوی کی 32 ویں فضائی لڑائی میں شام کی فضائی حدود کا دفاع کرنے میں بہادری اور مہارت نظر آئی۔ اس واقعے نے فضائی لڑائی میں فوری ردعمل، اسٹریٹجک سوچ اور طیاروں کی مہارت کی اہمیت کو اجاگر کیا جب کہ فضائی جنگ کے نتائج نے ایک برادر ملک کی خود مختاری کے تحفظ اور اس شہریوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے میں پاکستانی پائلٹوں کی جرات اور عزم کا مظاہرہ کیا۔ ڈی جی پی آر کے مطابق شامی عرب فضائیہ اور شامی حکومت کی جانب سے شام کے سفیر ڈاکٹر رمیز الرائے نے ایئر کموڈور (ر) ستارعلوی کو تمغہ بہادری اور یادگاری سرٹیفکیٹ سے نوازا۔ حکومت شام کی جانب سے یہ اعتراف پوری پاکستانی قوم کے لیے فخر کا لمحہ اور آنے والی نسلوں کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

seven + fourteen =