سیاسیات-ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یمن کے ساحلی محافظین کے مرکزی کمانڈر محمد القادری نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ اسے کسی صورت میں یمن کے پانیوں کے قریب آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ محمد القادری المسیرہ نیوز چینل کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا: “یمن کے کوست گارڈز امریکی فورسز پر کینال سویز میں داخل ہونے سے لے کر اب تک گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہیں کسی قیمت پر ملک کے پانیوں کے قریب آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔” محمد القادری نے مزید کہا: “بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں امریکی اور صیہونی فورسز کی موجودگی اشتعال انگیز ہے جبکہ یمن کی مسلح افواج اعلی صلاحیتوں کی مالک ہیں اور دشمن کو سرپرائز دینے اور اسے اپنی حدود میں داخل ہونے سے روکنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں۔” یمن کے ساحلی محافظین کے سربراہ نے کہا کہ یمن نیوی جنگ بندی اور تناو کم ہونے کی مدت میں پوری طرح اپنی توانائیاں بڑھانے کی کوشش میں مصروف ہے اور دشمن کو ناکام بنا سکتی ہے۔
محمد القادری نے اس بات پر زور دیا کہ یمن کے ساحلی علاقوں پر تعینات فورسز ہر قسم کے جارحانہ اقدام کا دندان شکن جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار ہیں اور کسی کو بھی اپنے پانیوں کی حدود میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے مزید فوجی مغربی ایشیا بھیجے جانے کے اعلان کی طرف بھی اشارہ کیا۔ یاد رہے امریکی نیوی نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ 3 ہزار فوجی مغربی ایشیا خاص طور پر بحیرہ احمر (یمن کے مغرب میں واقع) بھیجنے کا فیصلہ کر چکی ہے۔ اس سے پہلے یمن کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے بھی اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر امریکی فورسز کو یمن کے پانیوں کے قریب نہ آنے کی وارننگ دی تھی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا: “امریکی فورسز بین الاقوامی امن اور سلامتی کی حفاظت نیز بحیرہ احمر میں محفوظ کشتی رانی جاری رہنے کیلئے ہمارے پانیوں سے دور رہیں۔ کیونکہ جب بھی وہ ہمارے پانیوں کے قریب آئیں گے (صرف قریب آنے پر) اس کا مطلب انسانی تاریخ میں زیادہ لمبی اور زیادہ نقصان دہ جنگ کا آغاز ہو گا۔”