اکتوبر 25, 2024

عزاداری کسی مکتب و مسلک کے خلاف نہیں بلکہ ہمارا جائز آئینی حق ہے۔ علامہ عارف واحدی

سیاسیات- مرکزی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان و ممبرمحرم الحرام کمیٹی علامہ عارف حسین واحدی نے مولانا فرحت عباس جوادی ، مولانا ملازم حسین علوی ، مولانا رضوان علی گردیزی،مولانا قمر عباس جعفری ،حاجی انتصار حیدر، آصف جاوید مغل ، سید محمود علی نقوی کے ہمراہ کمیٹی چوک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرزند رسول ۖامام حسین علیہ السلام کی اسلام کی بقا کیلئے لازوال قربانی اسلام کی سر بلندی کیلئے تھی ،امام حسین علیہ السلام نے قرآنی احکامات اوردین اسلام کے احیاء اور وقار کو یقینی بنانے میں جتنی بھی تکالیف و مشکلات پیش آئیں برادشت کیں حتی کہ اصحاب و اولاد کے ہمراہ اپنی جان تک قربان کردی ۔ عزاداری مظلوم کربلا کسی مکتب یا مسلک کیخلاف نہیں بلکہ ہمارا جائز آئینی حق ہے ۔تمام شیعہ سنی مل کر اپنے اپنے انداز میں فرزند رسول ۖ کا غم اور یاد مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اتحاد بین المسلمین کے بانی ، سفیر امن، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی سرپرستی و رہنمائی میں عزاداری کے تحفظ کیلئے میدان عمل میں موجود ہیں اور ہم ایک پر امن مکتب و شہری ۔محرم الحرام میں اتحاد و حدت کی فضا کو قائم رکھنا ہماری اولین ترجیح ہے ہم کبھی بھی اپنے جائز حقوق سے دستبردار نہیں ہو سکتے ۔ سرکاری اہلکاروں کو فرزند رسول ص امام حسین کا غم منانے والوں کے راستے میں بے جا رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بجائے سہولیات فراہم کرنی چاہئیں۔

علامہ عارف واحدی نے کہا کہ انتظامیہ کے رویے سے ایسا لگتا ہے کہ ملک میں عزاداری کے راستے میں مخصوص مائنڈ سیٹ کے لوگ اور اب خود پولیس رکاوٹیں ڈال رہی ہے ،علامہ صاحب نے مزید کہا کہ ملک بھر میں بالخصوص پنجاب میں پلاننگ کے تحت مختلف بہانوں سے مجالس اور جلوسوں کے منتظمین کو گرفتار کرنے اور عزاداروں پر ایف آئی آرز کا اندراج کا سلسلہ مہم کے انداز میں جاری ہے،لیکن اس کے برعکس شہریوں کو فرزند رسول کا غم اور یاد منانے سے روکنے کیلئے حوالات میں بند کیا جا رہا ہے ، بیان حلفی لکھوائے اور ایف آئی آرز درج کرنے سمیت فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکی دی جارہی ہے جو سراسر بنیادی جائز حقوق کی خلاف ورزی اور شرمناک اقدام ہے ۔ جبکہ لاہور ہائیکورٹ کے 21جولائی کے فیصلے نے سرکاری پالیسیوں اور ایس او پیز جیسے بہانوں کو مسترد کیا ہے ، عدالت عالیہ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ عوام کو آئین کے آرٹیکل 20 کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو کسی قسم کی سرکاری پالیسی یا ایس او پیز کے ذریعہ سلب نہیں کیا جا سکتا ۔منصوبہ بندی کے تحت عوام کے جائز حقوق سلب کرنے کیلئے مذکورہ علاقوں کو پولیس سٹیٹ بنانے کی بجائے عوام کو عزاداری منانے کا پُرامن ماحول فراہم کیا جاتا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ چاردیواری کے اندر ہمہ قسمی پروگرام ہوتے رہتے ہیں جبکہ عزاداری اور مجالس کو روکا جا رہا ہے ایسے نامناسب ایس او پیزکو ختم کیا جائے ۔

مرکزی نائب صدر نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم عزاداری سید الشہدا میں کسی قسم کی رکاوٹ یا قدغن قبول نہیں کریں گے اس سلسلے میں ذمہ داروں کو اپنا رویہ درست کر لینا چاہیے ہم اپنے احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے آمادہ ہیں۔

علامہ عارف حسین واحدی نے سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن کریم کی توہین کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسلمان متحد ہوتے تو یہ توہین نہ ہوتی-اسلامی ممالک اور او آئی سی کو اسلامی حمیت کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے اپنے ممالک سے ان کے سفیروں کو احتجاج کے طور پر نکالنا چاہیے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

14 − 2 =