سیاسیات- نواسہ رسول اور ان کے جانثار ساتھیوں کی یاد میں یوم عاشور انتہائی عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا۔10 محرم الحرام کے مرکزی جلوس اختتام کو پہنچے۔ علماء و ذاکرین نے کربلا میں امام حسینؑ اور ان کے اصحاب کی شہادت اور مصائب بیان کئے۔ عزاداروں نے سیدہ کو لال کا پرسہ دیا۔ لاہور میں نثار حویلی موچی دروازہ سے برآمد ہونیوالا یوم عاشور کا مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔ جلوس چوک نواب صاحب، پرانی کوتوالی، مسجد وزیر خان، کشمیری بازار سے ہوتا ہوا سنہری مسجد کے سامنے پہنچا جہاں نماز ظہرین ادا کی گئی۔ جلوس کے راستے میں سبیلیں اور فرسٹ ایڈ کیمپ لگائے گئے، جبکہ سکیورٹی کے انتظامات بھی سخت تھے۔ ہیلی کاپٹر سے جلوس کی فضائی نگرانی اور سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جاتی رہی۔
نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے بھی روٹ کا دورہ بھی کیا۔ جلوس کے شرکاء شہدائے کربلا کی لازوال قربانیوں کو خراجِ عقیدت کرتے رہے۔ اندرون بھاٹی اونچی مسجد کے قریب شرکا نے نماز مغربین ادا کی۔ جس کے بعد جلوس کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا جہاں شام غریباں بپا ہوئی۔ امام بارگاہ در پنجتن شباب چوک سمن آباد میں قدیمی جلوس شبیہ ذوالجناح برآمد ہوا۔ علامہ سید مرتجز حسین رضوی نے اہلبیتؑ کے فضائل اور مصائب بیان کیے۔ شبیہ ذوالجناح کا جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ در پنجتن میں پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں عزاداروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی، زنجیر زنی اور ماتم کیا۔ جلوس کے راستوں میں دودھ شربت اور ٹھنڈے پانی کی سبیلیں لگائی گئیں۔
امام بارگاہ سید وزیر بیگم بھوگیوال میں مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا اور شبیہ ذوالجناح برآمد کی گئی۔ علامہ محمد حسین کاظمی نے مصائب اہلبیت بیان کئے۔ عزاداروں کیلئے جگہ جگہ سبیلوں اور لنگر کا اہتمام بھی کیا گیا۔ ادھر ایوان حیدر ٹھوکر نیاز بیگ سے شبیہ ذوالجناح کا جلوس نکلا۔ عزاداروں نے ماتم اور نوحہ خوانی کی اور دختر رسول کو شہدائے کربلا کا پرسہ دیا۔ جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا ” کربلا نیاز بیگ” پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔ امام بارگاہ گلستان زہراؑ میں مجلس عزاء منعقد ہوئی۔ علامہ سخاوت علی قمی نے اہلبیتؑ کے مصائب بیان کئے۔ عزاداروں نے ایبٹ روڈ پر نماز ظہرین ادا کی۔ جہاں خاک کربلا سے بنی تسبیح کی زیارت کرائی گئی۔ ادارہ منہاج الحسینؑ جوہر ٹاؤن میں بھی مجلس عزاء برآمد ہوئی علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے شہادت حضرت امام حسینؑ بیان کی۔ اختتام مجلس پر شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔
ماڈل ٹاؤن میں مجلس عزا منعقد ہوئی۔ علامہ عمران عباس مظہری نے مصائب بیان کئے۔ شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ عزاداروں نے ماتم اور نوحہ خوانی کی۔ علی رضا آباد میں شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔امام بارگاہ شبیر حسین شاہ سے نکلنے والا جلوس مسجد مریم میں اختتام پذیر ہوا۔ یوم عاشور پر امام بارگاہ المرتضیٰ پانڈو سٹریٹ سے تعزیہ کا جلوس برآمد ہوا۔ عزاداروں نے ماتم اور نوحہ خوانی کی۔ جلوس عالمگیر روڈ، بلاک سیداں، نوری بلڈنگ چوک، سراج بلڈنگ گیا۔ نیلی بار سے ہوتا ہوا جلوس واپس اپنی منزل پر پہنچا۔حالی روڈ گلبرگ کی محمدی مسجد و امام بار گاہ حسینیہ میں مجلس عزاء منعقد ہوئی۔ شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ عزاداروں کی بڑی تعداد نے ماتم اور نوحہ خوانی کی۔ امامیہ کالونی میں بھی مجلس عزاء منعقد ہوئی۔ شبیہ ذوالجناح اور تعزیہ کا جلوس برآمد ہوا۔ عزاداروں نے ماتم اور نوحہ خوانی کی۔ ادھر امام بارگاہ وزیر بیگم بھوگیوال میں شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ علامہ محمد حسین کاظمی نے مصائب بیان کئے۔ نیلا گنبد میں عاشورہ کے موقع پر خانہ الشجر بلڈنگ میں مجلس ہوئی۔ اختتام پر شبیہ ذوالجناح برآمد ہوئی۔ جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا منزل تک پہنچا۔
دھرم پورہ مصطفیٰ آباد میں مجلس عزا سے علامہ غیور عباس نقوی نے خطاب کیا اور مصائب اہلبیتؑ بیان کیے۔ امام بارگاہ میمونہ ممتاز پائن ایونیو میں مجلس عزا منعقد ہوئی۔ سید عابد کلیم رضوی نے شہدائے کربلا کے مصائب بیان کئے۔ مجلس کے اختتام پر شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ امام بارگاہ فاتح شام علیؑ مسجد آخری منٹ شالامار ٹاؤن میں مجلس عزا برپا ہوئی۔ علامہ قیصر عباس نے مصائب اہلبیتؑ بیان کئے۔ شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ جعفریہ کالونی میں امام بارگاہ حسینیہ زینبیہ میں مجلس عزاء منعقد ہوئی۔ جس کے بعد شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ عزاداروں نے غم حسینؑ میں نوحہ خوانی اور ماتم کیا۔ جلوس خدا بخش روڈ سے ہوتا ہوا مختار روڈ پہنچا۔ اسی طرح لاہور میں جوہر ٹاون، ٹھوکر نیاز بیگ، ماڈل ٹاون، گلبرگ، اسلام پورہ، باغبانپورہ سمیت دیگر علاقوں سے بھی جلوس برآمد ہوئے۔