سیاسیات-چین نے چن گانگ کو برطرف کرکے سینئر سفارت کار اور سابق وزیرخارجہ وانگ ژی کو ایک مرتبہ پھر وزیر خارجہ مقرر کردیا ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق چین نے چن گانگ کو ایک ماہ تک پراسرار غیرحاضری کے بعد منصب سے ہٹا دیا ہے، جس کے لیے انہیں ایک سال قبل منتخب کیا گیا تھا، ان کی جگہ سابق وزیرخارجہ کو دوبارہ ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔
چینی صدر شی جن پنگ کے سابق معاون اور امریکہ میں چین کے سابق سفیر 57 سالہ چن گانگ کو گزشتہ برس دسمبر میں بڑی ذمہ داری دی گئی تھی لیکن وہ 25 جون سے منظر عام پر نظر نہیں آئے اور وہ آخری مرتبہ بیجنگ میں چین کے دورے پر موجود سفارت کاروں سے ملاقات کے دوران نظر آئے تھے۔
چین کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ وہ صحت کی خرابی کی وجہ سے فرائض کی انجام دہی سے قاصر ہیں لیکن اس حوالے سے کوئی تفصیل نہیں دی گئی تھی۔
نئے وزیر خارجہ وانگ ژی اس سے قبل 2013 سے 2022 تک ملک کے وزیرخارجہ رہے تھے اور اس دوران چین کے سب سے بڑے حریف امریکہ کے ساتھ تعلقات خاصے کشیدہ رہے تھے۔
چین کے 69 سالہ نئے وزیرخارجہ نے چن کی غیرموجودگی میں رواں ہفتے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں منعقدہ برکس ممالک کے قومی سلامتی مشیروں کے اجلاس میں چین کی نمائندگی کی تھی۔
ریاستی میڈیا نے بتایا کہ چن کو عہدے سے ہٹائے جانے سے متعلق کوئی رپورٹ نہیں دی اور نہ ہی چین کے دفترخارجہ نے اس حوالے سے سوال کا جواب دیا۔
سرکاری خبرایجنسی ژینہوا نے خبر دی کہ صدر شی جن پنگ نے فیصلے پر دستخط کردیے ہیں اور اس کا نفاذ ہوگیا ہے۔
نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور میں سیاسیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جا لان چونگ کا کہنا تھا کہ وضاحت نہ ہونے سے جواب کے بجائے مزید سوالات جنم لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے دھندلا پن اور ایک غیرمتوقع فیصلوں کا تاثر ابھرتا ہے اور سیاسی صورت حال پر من مانی بھی ابھر رہی ہے تاہم یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ چین میں کسی عہدیدار کی پراسرار غیرحاضری ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین کے وزیر صنعت شیاؤ یاکنگ بھی گزشتہ برس اچانک منظرعام سے غائب ہوگئے تھے تاہم بعد میں رپورٹس آئیں کہ ان کے خلاف کرپشن کی تفتیش ہو رہی تھی۔
یاد رہے کہ چین نے گزشتہ برس دسمبر میں چن گانگ کو امریکہ کے ساتھ تعلقات میں نرمی کی غرض سے 56 سالہ سابق سفیر کو نیا وزیرخارجہ مقرر کیا تھا۔
چن گانگ 2006 سے 2014 کے دوران دو مرتبہ چین کی وزارت خارجہ ترجمان رہے اور 2014 سے 2018 تک چیف پروٹوکول افسر تعینات ہوئے اور وہ صدر شی کے غیرملکی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے معاملات کی نگرانی کرتے تھے۔
بعد ازاں انہیں جولائی 2021 میں واشنگٹن میں سفیر مقرر کیا گیا تھا، جب امریکہ اور چین کے عہدیداروں کے درمیان بیانات کا تبادلہ ہوا کرتا تھا۔
دوسری مرتبہ وزیرخارجہ بننے والے وانگ ژی کو چین کی کمیونسٹ پارٹی کی اعلیٰ قیادت میں اہم عہدے پر ترقی دی گئی تھی اور اب وہ ایک مرتبہ دنیا کے ساتھ چین کے تعلقات پر کام کریں گے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے وانگ ژی کی تقریر کی خبر سامنے آنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں انہیں مبارک باد دی اور کہا کہ وانگ ایک کہنہ مشق سفارت کار ہیں۔