سیاسیات-جماعتِ اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے سوال اٹھایا ہے کہ جب فوج ہے، پولیس ہے، ایجنسیاں ہیں، پھر دہشت گردی ختم کیوں نہیں ہوتی؟
یہ سوال جماعتِ اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اٹھایا ہے۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرِ صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس مقررہ وقت سے 1 گھنٹہ 22 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔
اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ قبائلی علاقے میں خودکش حملہ ہوا، ایک اے ایس آئی شہید ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ قبائلی علاقوں میں بھتہ خوری اور دہشت گردی عروج پر پہنچ چکی ہے، قبائلی اضلاع کے عوام کو امن دیں وہ مزید خون نہیں دیکھنا چاہتے۔
سینیٹر مشتاق نے یہ بھی کہا کہ قبائلی عوام امن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، اسپیکر اس معاملے پر رولنگ دیں۔
اس موقع پر اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ معزز رکن کی تشویش بجا ہے، میں امید کرتا ہوں کہ دہشت گردی کو روکنے کے لیے ہر سطح پر اقدام کیا جائے گا۔