سیاسیات- مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے نگران وزیراعظم کیلیے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے نام پر اتفاق کر لیا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی کمیٹی اسحاق ڈار کے نام پر باقی سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے رہی ہے جب کہ اسحق ڈار بطور نگران وزیر اعظم اسٹیبلشمٹ کو بھی قابل قبول ہیں۔
وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم کا فیصلہ کابینہ اور تمام اتحادی جماعتوں سے مشاورت سے ہو گا۔ اُمید ہے موجودہ حکومت کے آخری ہفتے میں کسی نام پر اتفاق ہوجائے گا۔ نگران وزیراعظم کیلیے بنیادی شرط یہ ہے کہ اس پر سب کا اتفاق ہو۔
احسن اقبال نے کہا کہ کون اِن ہے کون آؤٹ ہے، ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے، نگراں وزیراعظم پر پارٹی میں کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ 9 مہینے کے آئی ایم ایف پروگرام پر نگران سیٹ اپ میں عمل درآمد ہونا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ 3 سال کے پروگرام کا معاہدہ کرنا پڑے گا۔
دوسری طرف اسحاق ڈار نے ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی سیٹ کیلیے خواہشمند نہیں لیکن آج تک جو بھی ذمہ داری انہیں سونپی گئی ہے انہوں نے پوری ایمانداری سے نبھانے کی کوشش کی ہے۔