تحریر: سید اعجاز اصغر
(پانچواں حصہ)
حضرت امام حسین علیہ السّلام نے اسلام کی بقا کی خاطر قربانی پیش کی، اس کامقصد امام حسین علیہ السّلام نے ان الفاظ میں اپنے بھائی محمد خنفیہ کو بیان فرمایا کہ
اللہ کی منشا و مرضی اس بات میں ہے کہ وہ مجھ کو اپنی راہ میں مقتول دیکھے کیونکہ اس کے دین کی بقا بلکہ تمام انبیاء کرام علیہم السلام کی محنتوں کا ثمر اسی صورت میں حاصل ہو سکتا ہے کہ امام حسین علیہ السّلام اپنی اور اپنی اولاد، احباب و اعزہ کی قربانی پیش کریں۔
قارئین محترم !
بقیہ چار اقساط ( شیعہ ماتم کیوں کرتے ہیں ) ،،،،؟ میں مقصد و غم حسین علیہ السلام انبیاء کرام و رسل علیہم السلام کی تعلیمات اور ہدایات اور سنتوں اور عوامل کے تناظر میں پھر بھی اگر اعتراض کیا جائے کہ شیعہ ماتم کیوں کرتے ہیں ؟ شہید ( زندہ ) کو رونا گناہ ہے، ماتم ناجائز ہے تو اس کا جواب سید جلیل ابن طاؤس مقدمہ لہوف صفحہ نمبر 5 پر لکھتے ہیں کہ آل رسول علیھم السلام سے روایت ہےکہ انہوں نے فرمایا جو ہمارے مصائب میں رویا اور سو آدمیوں کو رلایا اس کے لئے جنت ہے، اور جو رویا اور پچاس آدمیوں کو رلایا کو رلایا اس کے لئے جنت ہے اور جو خود رویا اور تیس آدمیوں کو رلایا اس کے لئے جنت ہے، اور جو خود رویا اور دس آدمیوں کو رلایا اس کے لئے جنت ہے، اور جو خود رویا اور ایک آدمی کو رلایا اس کے لئے جنت واجب،
معلوم ہوا کہ غم حسین علیہ السلام کو برپا کر نے کے لئے اجتماعی اور انفرادی حیثیت بہت اہمیت کی حامل ہے،
اگر شہید ( زندہ ) کو رونا گناہ ہے تو امام زین العابدین علیہ السّلام واقعہ کربلا کے بعد 34 سال خون کے آنسو نہ روتے،
واقعہ کربلا کے بعد امام زین العابدین علیہ السّلام جب شام سے قید نبھا کر واپس مدینہ تشریف لائے تو روضہ رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم پر اپنے رخسار قبر مطہر سے رگڑتے ہوئے یوں فریاد کرنے لگے کہ اے نانا ! میں آپ سے فریاد کرتا ہوں ، اے تمام رسولوں میں سب سے بہتر ! آپ کا محبوب حسین علیہ السلام شہید کردیا گیا، اور آپ کی نسل تباہ کر دی گئی، اے نانا جان ! میں رنج و غم کا مارا آپ سے فریاد کرتا ہوں مجھے قید کیا گیا، میرا کوئی حامی و مددگار نہ تھا، اے نانا جان ! ہم سب کو اس طرح قید کیا گیا جس طرح لاوارث کنیزوں کو قید کیا جاتا ہے، اور اے نانا ہم پر اتنے مصائب ڈھائے گئے جو انگلیوں پر نہیں گنے جا سکتے،
اگر شہید( زندہ ) کو رونا گناہ ہے تو واقعہ کربلا کے بعد شام کی سنگین قید نبھا کر رسول زادیوں کا قافلہ جب کربلا پہنچا تو سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السّلام کی قبر اطہر پر حضرت سیدہ ام کلثوم سلام اللّٰہ علیھا نے گر کر اپنے چہرہ اقدس پر طمانچے کیوں مارے ؟
بین کیوں کیئے ؟ ماتم کیوں کیا ؟
حضرت ام کلثوم سلام اللّٰہ علیھا کو دیکھ کر دیگر خواتین نے بھی ماتم کیوں کیا ؟
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔