سیاسیات- سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ دونوں ڈپلومیٹک سربراہان کے درمیان یہ ٹیلیفونک رابطہ اُس وقت انجام پایا جب 5 اکتوبر 2022ء کو سعودی عرب کی سربراہی میں ایپک پلس اجلاس میں بیس لاکھ بیرل یومیہ تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ سعودی عرب سے اس فیصلے کے بعد واشنگٹن ناراض ہو گیا تھا اور ریاض کے ساتھ اس کے تعلقات سرد مہری کا شکار ہو گئے۔ اس صورتحال کے بعد حالیہ ٹیلیفونک گفتگو میں دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعلقات میں وسعت، مختلف شعبوں میں روابط کو مضبوط بنانے اور علاقائی و بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ قبل ازیں رواں برس جنوری کے مہینے میں اپنی ایک گفتگو میں وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر “جان کربی” نے کہا تھا کہ سعودی عرب ہمارا اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ انہوں نے وائٹ ہاؤس کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ان تعلقات کو امریکی عوام اور قومی سلامتی کے مفاد میں قرار دیا۔