سیاسیات-شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کی جانب سے نشتر پارک کراچی میں عزاداری و استحکام پاکستان کانفرنس منعقد کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں مرد، خواتین و بچوں نے شرکت کی۔ عزاداری و استحکام پاکستان کانفرنس سے مرکزی خطاب کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ کرم ایجنسی میں اس وقت صورتحال بہتر نہیں ہے میں حکومت کو اس طرف توجہ دلاتے ہوئے کہتا ہوں کہ وہ کرم ایجنسی میں اس لڑائی کو رکوانے میں اپنا بنیادی کردار ادا کریں، ہم پارا چنار کے واقعے پر شدید احتجاج کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہاں پر صورتحال کو معمول پر لایا جائے اور جو افراد بھی پاراچنار واقعہ میں ذیادتی کے مرتکب ہیں ان کو کنٹرول کیا جائے اور ان کا محاسبہ کیا جائے۔ علامہ سید ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ عزاداری سید الشہداء ہی پاکستان کے استحکام کا سبب بن سکتی ہے، عزاداری ایک ایسا عمل ہے جو بڑا واضح اور روشن ہے، نواسہ رسولؐ کا غم منانا اور مجلس و جلوس منعقد کرنا یہ ایک ایسا حق ہے جس کا تعلق کسی دوسرے سے نہیں ہے، یہ کسی مکتب کسی مسلک کی مخالفت میں نہیں ہیں اور نہ ہی کسی گروہ کی مخالفت میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ گروہ ایسے ہیں جو کوشش کرتے ہیں ہمیں الجھانے کی، ہمیں ان کی طرف الجھنے اور دھیان دینے سے گریز کرنا چاہیئے، ہم ایک مدت سے اتحاد و وحدت کے علمبردار ہیں اور مشترکات اور مقدسات کا احترام ہمارا مشن ہے، عزاداری منعقد کرتے وقت ہمیں کوئی ایسی بات نہیں کرنی چاہیئے جس سے اتحاد و وحدت میں کوئی خلل پیدا ہو، ان باتوں سے ہمیں گریز کرنا چاہیئے، عزاداری کو برپا کرنے کے لیے ہمیں کسی سے اجازت کی ضرورت نہیں، یہ ہمارا بنیادی حق ہے اور ہمیں عزاداری پر کوئی قدغن اور رکاوٹ قبول نہیں، آئین و قانون ہمیں اس کی اجازت دیتا ہے، یہ رکاوٹیں اور قدغنیں جو عائد ہو رہی ہیں یہ سرکاری مشینری کی طرف سے ہیں، میں متوجہ کرتا ہوں حکومتوں کو حکمرانوں کو کہ وہ اس قسم کی حرکتوں سے گریز کریں کیونکہ یہ ایک ایسا حق ہے جس سے کوئی درستبردار نہیں ہو سکتا ہے لہذا ان مختلف قدغنوں کو دور کیا جائے۔