مئی 4, 2025

زلمے خلیل زاد کے پاکستان میں داخلے پر پابندی لگائی جائے۔ طاہر اشرفی

سیاسیات-وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے زلمے خلیل زاد پر پاکستان میں داخلے پر پابندی لگائی جائے،زلمے خلیل کو افغانستان کے بچے اور بچیاں کیوں نہیں یاد آتے،9مئی کے واقعات میں ملوث کسی مجرم کو نہ چھوڑا جائے،ہمارا دین، ہمارا ملک، اور ہماری افواج ہماری ریڈ لائن ہیں۔ اسلام آبادآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ 9مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف آئین و قانون کے تحت مقدمات دائر کیئے جائیں اور انہیں سزائیں دی جائیں۔9مئی کو کورکمانڈر ہاؤس، اور اس میں مسجد، شہداء کی یادگاروں کو جلایا گیا، کیا کوئی مسلمان تصور کر سکتا ہے کہ مسجد کو جلادیا جائے،ملک کے اداروں کو ٹارگٹ کیا گیا،ہمارا دین، ہمارا ملک، اور ہماری افواج ہماری ریڈ لائن ہیں۔ہمار ا مطالبہ ہے کہ 9مئی کے واقعات میں ملوث کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،کسی گناہ گارکو نہ چھوڑا جائے بلکہ جنہوں نے سہولت کاری کی ان کو بھی نہ چھوڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زلمے خلیل زاد کو پاکستان کی بڑی فکر ہورہی ہے،وہ امریکہ میں قید عافیہ صدیقی کیلئے آواز کیوں نہیں اٹھاتے، پہلے بھی کہا تھا کہ قومی سلامتی کے اداروں کو نشانہ بنانیوالے ملک کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے،زلمے خلیل کو افغانستان کے بچے یاد نہیں آتے، امریکی سینیٹر نے عافیہ صدیقی کیلئے کبھی خط کیوں نہیں لکھا؟ اگر تم سچے ہو تو عافیہ کو رہا کر دو۔انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومت پاکستان سے مطالبہ ہے زلمے خلیل زاد پر پاکستان داخلے پر پابندی لگائی جائے، جن لوگوں نے یادگار شہدا پر حملے کیئے وہ دہشتگرد ہیں،کچھ لوگوں نے سال بھر پہلے مہم شروع کی کہ اداروں کو ٹارگٹ کرنا ہے،  پاکستان کی ایٹمی قوت فوج اور سیاست دانوں کے اتحاد سے وجود میں آئی،پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ملکر بیٹھیں اور تمام مسائل کا حل تلاش کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلاسلامی ملک تھا جو ایٹمی قوت بنا،ہم ایٹمی قوت بن سکتے ہیں تو معاشی قوت کیوں نہیں بن سکتے،ملکی مفاد ہم سب کیلئے  مقدم ہے ہمیں سب سے زیادہ ملکی سلامتی عزیز ہے جو اپنی فوج، وطن کا غدار ہو وہ حکومت پاکستان کا خیر خواہ کیسے ہو سکتا ہے۔ علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ میں پاک فوج کے شہدا کے لواحقین سے کہتا ہوں پوری قوم آپ کے ساتھ ہے۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

14 + 18 =