سیاسیات-مقبوضہ جموں و کشمیر میں سخت سیکیورٹی میں جی-20 سیاحتی اجلاس کا آغاز ہو گیا، جس میں چین اور سعودی عرب سمیت اہم ممالک شریک نہیں جبکہ بھارت کا مقصد انسانی حقوق کی سنگین پامالی سے دوچار مقبوضہ خطے میں حالات معمول پر آنے کا تاثر دینا ہے۔
چین اور پاکستان دونوں ممالک نے مقبوضہ خطے میں اس ایونٹ کے انعقاد کی مذمت کی تھی۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ جی-20 اجلاس کے دوران کسی حملے کے خدشے سے بچنے کے لیے گزشتہ ہفتے ہی سیکیورٹی کے انتظامات سخت کردیے گئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سری نگر کے کئی مقامات پر فوجیوں اور فوجی گاڑیاں تعینات کردی گئی تھیں۔
مقبوضہ خطے میں حکام نے کئی چیک پوائنٹس، خار دار تاریں اور دھاتی جالیوں سے لپٹے ہوئے پوائنٹس راتوں رات ختم کردیے تھے اور کئی سیکیورٹی اہلکار جی-20 اجلاس کے اشہتاری بورڈ کے پیچھے چھپے ہوئے تھے۔
بھارتی قابض حکام کی جانب سے یہ اقدامات اس تاثر کو تقویت دینے کے لیے کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر ہیں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد کم دکھانا تھا۔