سیاسیات۔ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن نے ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد الزامات کو ایک مرتبہ پھر دہراتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن، روس کی فوجی مدد کے باعث تہران پر مزید پابندیاں عائد کر رہا ہے۔ جمعے کے روز خبرنگاروں کے ساتھ گفتگو میں اینٹونی بلینکن کا کہنا تھا کہ واشنگٹن یوکرائن کو فضائی دفاعی نظام کی فراہمی سمیت اس کی فوجی امداد جاری رکھے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے یوکرائنی اناج کی منتقلی کے معاہدے کی بحالی پر اقوام متحدہ اور ترکی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سیون گروپ یوکرائن کے لئے اپنی سکیورٹی امداد جاری رکھے گا تاکہ اس ملک کے توانائی کے نیٹورک کو حملوں سے بچایا جا سکے۔ اینٹونی بلینکن نے روس پر ایک مرتبہ پھر خوراک کے بطور ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ روس، سودے بازی کے لئے خوراک کے بطور ہتھیار استعمال کو بند کرے۔ اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف روس کی فوجی امداد پر مبنی اپنے الزام کو بھی ایک بار پھر دہرایا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ روس کی فوجی مدد کی وجہ سے ہم ایران کے خلاف مزید پابندیاں عائد کریں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ایک عرصے سے امریکہ اور اس کے نتیجے میں یوکرائن و متعدد یورپی ممالک نے دعویٰ کر رکھا ہے کہ ایران نے یوکرائن جنگ میں استعمال کے لئے روس کو اپنے ڈرون طیارے فراہم کئے ہیں۔ یاد رہے کہ یہ دعویٰ سب سے پہلے وائٹ ہاؤس کے مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان کی جانب سے 11 جولائی 2022ء کے روز ایک بیان میں کیا گیا تھا جب جیک سلیوان کا کہنا تھا کہ ایران جلد ہی روس کو ہتھیار لے کر جانے کی صلاحیت رکھنے والے سینکڑوں ڈرون طیارے فراہم کرنے والا ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران تب امریکی مشیر قومی سلامتی نے مزید کہا تھا کہ ہماری معلومات بتاتی ہیں کہ ایرانی حکومت ایک بہت ہی کم وقت میں روس کو ایسے سینکڑوں ڈرون طیارے فراہم کرنے کی تیاری کر رہی ہے جن میں سے بعض ہتھیار لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں جبکہ اس دعوے کے جواب میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور روسی فیڈریشن کے درمیان یوکرائنی جنگ کے پہلے سے مختلف ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں باہمی تعاون برقرار ہے اور حالیہ عرصے میں ان تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔