سیاسیات- افغانستان سے متعلق منظر عام پرآنے والی امریکی خفیہ دستاویزات میں افغانستان کو ایک بارپھر داعش کی سرگرمیوں کا مرکز قرار دے دیا گیا۔
امریکی اخبار ’ واشنگٹن پوسٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کی خفیہ دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی فوج کے انخلا کے بعد داعش ایک بار پھر افغانستان میں سرگرم ہوگئی ہے۔
خفیہ دستاویزات کے مطابق داعش کے افغانستان میں موجود دہشتگرد ایک دوسرے سے رابطہ کرکے یورپ اور ایشیا میں دہشتگرد حملوں کی منصوبہ بندی کررہے ہیں جبکہ امریکا کے خلاف بھی سازش کی جارہی ہے۔
دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ داعش نےسفارت خانوں، چرچ ، کاروباری مراکز اور فیفا ورلڈکپ کو نشانہ بنانے کی بھی منصوبہ بندی کی۔ داعش کے دہشتگرد افغانستان میں رہ کر دیگر ممالک میں دہشتگرد کارروائیوں کے لیے نیٹ ورک بنا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق خفیہ دستاویزات میں القاعدہ کے دوبارہ فعال ہونے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے لیک ہونے والی دستاویزات کی تصدیق سے گریز کیا ہے۔