سیاسیات-اکیس رمضان المبارک یوم شہادت امام علی کی مناسبت سے مولانا سید ریاض شیرازی کا کہنا تھا کہ دین محمدی کے وارث کو شہید کرنا اسلام حقیقی کو شہید کرنے کے مترادف ہے۔
اکیس رمضان فجر کے وقت تلوار رسول اکرم ص کے حقیقی وصی علی مرتضی ع کے جبین مبارک کے ساتھ ساتھ اسلام کی جبین پر لگائی گئی چونکہ دین محمدی کے وارث کو شہید کرنا اسلام حقیقی کو شہید کرنے کے مترادف ہے۔
اور فقط اولاد علی ع یتیم نہیں ہوئے بلکہ قیامت تک آنے والے علم کے طلب گار یتیم ہو گے علم و حکمت کا دروازہ بند ہو گیا کہ جس کے بارے حضرت محمد مصطفی ص نے فرمایا يا عَلِيُّ! أَنَا مَدِيْنَةُ الْعِلْمِ وَأَنْتَ بابُهَا، كَذَبَ مَنْ زَعَمَ أَنَّهُ يَدْخُلُ الْمَدِيْنَةَ بِغَيْرِ الْبابِ .
اور فرمایا أَنَا دَارُ الْحِكْمَةِ وَعَلِيُّ بابُهَا فَمَنْ أَرَادَ الْحِكْمَةَ فَلْيأتِ الْبابَ .
عدالت اتنی بے وارث ھوئی کہ ایک عیسائی رائیٹر جورج جرداق کو کہنا پڑا ماتت عدالة مع العلي
One Response
سیدشاہ گلون