سیاسیات-لاہور کے ماسٹرپلان کی غیرقانونی منظوری میں سرکاری خزانے کو 300 ارب کا نقصان پہنچانے کے الزام میں نیب لاہور نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کے گرد گھیرا تنگ کردیا۔
نیب نے پرویز الٰہی کے خلاف جاری ماسٹرپلان 2050 کی تحقیقات میں معاونت کیلئے ڈی جی ایل ڈی اے کو خط لکھ دیا ہے جس میں ڈی جی ایل ڈی اے سے ماسٹر پلان کی منظوری میں ہونیوالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات میں معاونت کی درخواست کی گئی ہے۔
نیب نے ڈی جی ایل ڈی اے سے تحقیقات میں معاونت کیلئے گریڈ 18 کے افسر کو فوکل پرسن مقرر کرنے کی درخواست کی ہے اور مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایل ڈی اے کا فوکل پرسن نیب کے ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن سے ٹھوکر نیاز بیگ کمپلیکس میں 12 اپریل سے قبل رابطہ کرے۔
نیب کے مطابق ماسٹر پلان لاہور، قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ کے لئے بنایا گیا اور اس پر 2020 میں کام کا آغاز کیا گیا، سابق وزیراعلیٰ کے دباؤ پر ماسٹر پلان میں لاہور کے مضافات میں لاکھوں ایکڑ زرعی رقبہ کو براؤن کرنے کا الزام ہے جبکہ پچانوے مربع کلومیٹر زمین تعمیرات کے لئے اور نئی ہاوسنگ سوسائٹیز کے لئے مختص کرکے ڈویلپرز کو نوازا گیا۔
نیب ذرائع کے مطابق سابق وزرائے اعلیٰ عثمان بزدار اور پرویز الہٰی پر بڑے ریئل اسٹیٹ ڈویلیپرز سے ملی بھگت کرکے گرین ایریاز کو براؤن میں تبدیل کروانے کا الزام ہے، پرویز الٰہی پر موجودہ اسکیمز سے بیٹرمنٹ فیس معاف کر کے قومی خزانے کو تین سو ارب کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔