سیاسیات- فلسطین میں صہیونیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں شدت آرہی ہے۔ مسجد اقصی کی بے حرمتی کے بعد فلسطینی جہادی تنظیموں نے اسرائیل کو سخت جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق بیت لحم کے جنوب مشرق میں واقع شہر تقوع میں صہیونیوں اور فلسطینی عوام کے درمیان جھڑپوں کے بعد غاصب افواج نے فلسطینیوں پر فائرنگ کی۔ یہ جھڑپیں غزہ اور لبنان سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے ایک دن بعد ہوئی ہیں۔ عبرانی ویب سائٹ واللا کے سیاسی مبصر باراک راوید نے صہیونی وزیراعظم نتن یاہو کے دفتر کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپیں ختم ہوگئی ہیں۔
حالیہ مہینوں میں فلسطینی مجاہدین اور غاصب صہیونیوں کے درمیان جھڑپوں میں مختلف میں انیس صہیونی ہلاک اور 133 زخمی ہوئے ہیں۔ صہیونی ذرائع ابلاغ نے جمعہ کے دن اردن کے نزدیک الحمرا علاقے میں تین صہیونیوں کی ہلاکت کی خبر دی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اعتراف کیا ہے کہ الحمرا میں گاڑی میں سوار مسلح افراد نے حملہ کیا ہے۔ ذرائع ابلاغ نے حملے کو شدید قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو سخت حملے درپیش ہونے کا عندیہ دیا ہے۔ دراین اثنا صہیونی سیکورٹی افسر نے خبری ویب سائٹ والا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ اور لبنان سے ہونے والے حملے اسرائیل کی کمزوری کی علامت ہے۔
صہیونی کابینہ کے وزیر خزانہ اسموتریچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی کابینہ فلسطینی اور لبنانی مجاہدین کے حملے روکنے اور استقامت کا مظاہرہ کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ گذشتہ رات غزہ کی پٹی اور لبنان سے ہونے والے حملوں کے بعد مقبوضہ علاقوں میں حالات بے قابو ہوگئے ہیں۔ فلسطینی مقاومتی تنظیموں نے اپنے بیانات میں اعلان کیا ہے کہ مسجد اقصی کی بے حرمتی کا سخت جواب دیا جائے گا۔