نومبر 16, 2024

طالبان نے یونیورسٹی طالبات پر کوڑے برسا دیئے

سیاسیات- افغانستان کے صوبے بدخشاں کی جامعہ کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں طالبات کو اندر داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے اور انکار پرسیکیورٹی اہلکار طالبات کو کوڑے مار کر منشتر کر رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں باحجاب طالبات کو جامعہ کے مرکزی دروازے پر روکا ہوا ہے اور طالبات غصے میں دروازے کو بار بار پٹ رہی ہیں۔ طالبات یونیورسٹی میں داخل ہونے پر پابندی کے خلاف نعرے بھی لگا رہی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ویڈیو افغانستان کے صوبے بدخشاں کے علاقے فیض احمد کی ہے جہاں طالبان نے بغیر کوئی وجہ بتائے طالبات کو یونیورسٹی میں داخل ہونے سے روک دیا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جب طالبات نے یہ بات ماننے سے انکار کردیا اور پابندی کے خلاف احتجاج کیا تو فوجی یونیفارم پہنے ایک طالبان اہلکار نے طالبات کو کوڑے سے مارا جس سے طالبات میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ پیچھے ہٹ گئیں۔

تاہم ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ طالبات دوبارہ مرکزی دروازے پر آئیں اور کوڑے مارنے والے اہلکار سے بحث کرنے لگی جس پر وہ اہلکار مشتعل ہوگیا اور طالبات کو منتشر کرنے کے لیے مزید کوڑے مارے۔

اس ویڈیو کو پنجشیر صوبے کے طالبان مخالف اتحاد کے حامی ٹوئٹر ہینڈل سے بھی شیئر کیا گیا ہے تاہم طالبان کی جانب سے اس ویڈیو پر کسی قسم کا کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

یاد رہے کہ طالبان کے افغانستان میں اقتدار کو ایک برس مکمل ہوگیا ہے لیکن اب تک لڑکیوں کے لیے تعلیمی اداروں کے دروازے بند ہیں حالانکہ یونیورسٹیز کو چند سخت پابندیوں کے ساتھ کھول دیا گیا ہے تاہم لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول مکمل طور پر بند ہیں۔

اس حوالے سے امریکہ سمیت دیگر عالمی قوتوں نے واضح کیا ہے کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنا، لڑکیوں کی تعلیم، خواتین کی ملازمتوں پر واپسی اور تمام طبقات کی کابینہ میں شمولیت سے مشروط ہے۔

دوسری جانب طالبان کا کہنا ہے کہ وہ لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کی ملازمتوں کے خلاف نہیں تاہم اسلام، افغان تہذیب اور معاشرے کے مطابق ماحول کو ڈھالنے کے انتظامات کرنے تک یہ ممکن نہیں۔

Facebook
Twitter
Telegram
WhatsApp
Email

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1 × 5 =