سیاسیات- غاصب اسرائیلی انتہاپسند وزیر اعظم تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کو غیر متزلزل قرار دیتے تھے اور دعوی کرتے تھے کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو کوئی بھی چیز متزلزل نہیں کرسکتی ہے۔ حالیہ بحران کے بارے میں صدر بائیڈن کے بیانات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ آگیا ہے۔
اسرائیل کے انتہاپسند غاصب وزیر اعظم تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کو غیر متزلزل قرار دیتے تھے اور دعوی کرتے تھے کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو کوئی بھی چیز متزلزل نہیں کرسکتی ہے۔ حالیہ بحران کے بارے میں صدر بائیڈن کے بیانات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ آگیا ہے۔ نیتن یاہو سمیت صہیونی غاصب ریاست کے وزراء نے بائیڈن کے بیانات پر ردعمل دکھایا ہے۔ تعلقات کو مزید خراب ہونے کے بچانے کے لئے نتن یاہو نے اپنی کابینہ کے وزراء کو صدر بائیڈن کے بیانات کے بارے میں بیان بازی سے روک دیا ہے۔
صدر جوبائیڈن اور غاصب صہیونی حکام کے درمیان زبانی جنگ شدت اختیار کرنے کے بعد وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے کابینہ کے وزراء کو باقاعدہ حکم دیا گیا ہے کہ اس معاملے پر مزید بات کرنے سے گریز کریں۔
یاد رہے کہ واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان تعلقات میں تناؤ آنے سے پہلے غاصب صہیونی وزیر اعظم دونوں ممالک کے تعلقات کو مثالی اور غیر متزلزل قرار دیتے تھے۔ منگل کی شام کو امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ علاقوں میں جاری احتجاجی مظاہروں اور سیاسی بحران کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
انہوں نے غاصب صہیونی ریاست پر تنقید کرتے ہوئے نتن یاہو کو امریکی دورے کی دعوت دینے سے انکار کیا تھا۔