سیاسیات-شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے پشاور خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کافی تعداد میں پولیس اہلکار شہید ہوئے ہیں۔ درجنوں انسانی قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس ہوا ہے۔
اتنی سخت سیکورٹی زون میں خودکش کا داخل ہو کر بلاسٹ کرنا کافی حیران کن ہے۔
ایک اور مسجد میں دھماکہ سے واضح ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کا کسی مذہب،مسلک اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔دہشت گردوں کا صرف ایک ہی مقصد ہے دہشت گردی و قتل و غارت کرنا ان کے نزدیک کوئی مسجد،مسلک قابل تعظیم نہیں۔
کتنی سفاکیت سے نماز میں مشغول مسلمان کو دہشت گردانہ کاروائی کرکے شہید کر دیا ہے۔
پورا ملک بلخصوص خیبر پختونخواہ دہشت گردوں کے نشانے پر ہے۔کافی عرصے سے سے ڈیرہ اسماعیل خان پشاور،لکی مروت،ٹانک اور شمالی علاقہ جات میں پولیو ٹیمز، پولیس اسٹیشنز،پولیس چوکیاں اور دیگر سیکورٹی فورسز اور سیکورٹی اداروں پر حملے کئے گئے۔حساس اداروں کی ناقص سیکورٹی خود سیکورٹی اداروں کی کارکردگی اور ملکی سیکورٹی صورتحال پر سوالیہ نشان ہے۔اس قسم کے واقعات کے سدباب کے لئے حکومت اور سیکورٹی اداروں کےلئے سخت فیصلے اور سخت اقدامات کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔
حکومتی ادارے،تحقیقاتی ادارے،اور سیکورٹی فورسز سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس دہشت گردی کے واقعہ میں ملوث ملزمان و سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔تاکہ آئندہ اس قسم واقعات سے عوام کے جانی و مالی نقصان کا تحفظ ممکن ہو۔عوام کے جان و مال کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔