سیاسیات- گذشتہ شام فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی جارحیت رکوانے کے لئے ضروری اقدامات اور فیصلے کرے۔ اپنے بیان میں فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے فلسطین کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے سلامتی کونسل سے اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل فلسطینی عوام کے حوالے سے اپنی اخلاقی و قانونی ذمے داریوں کو ادا کرے نیز مسئلہ فلسطین کی بین الاقوامی طور پر حمایت کا اعلان کرے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی جارحیت بشمول قتل و غارت گری، فلسطینی زمینوں پر قبضے، یہودی بستیوں کی تعمیر، فلسطینیوں کے گھروں کی تباہی، مقدس مقامات کو نشانہ بنانا اور مغربی کنارے سے صیہونی کالونیوں کے الحاق جیسے اقدامات دو ریاستی حل، مفاہمتی عمل کی بحالی اور خطے میں سلامتی و استحکام کے لئے خطرہ ہیں۔
نیز اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل نمائندے “ریاض منصور” نے کہا کہ فلسطین، صیہونی رژیم کی جارحیت کے خلاف عالمی برادری کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے پر مجبور کرنے کے لیے اپنی سفارتی کوششیں تیز کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک دستاویز تیار کی گئی ہے، جو مسئلہ فلسطین پر سلامتی کونسل کو اپنی ذمے داری ادا کرتے ہوئے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے پر زور دے گی۔ قابل غور بات یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات، چین اور فرانس کی دعوت پر سلامتی کونسل جنین کیمپ پر صیہونی حملے کے دوران 10 فلسطینیوں کی شہادت کی تحقیقات کے لیے ایک ہنگامی اجلاس بلائے گا۔